Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 47
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِۙ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اسکے لئے دو باغ ہیں
46 ۔” ولمن خاف مقام ربہ “ یعنی اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے حساب کے لئے۔ پس اس نے معصیت اور شہوت کو چھوڑ دیا اور کہا گیا ہے اس کے رب کے اس پر قیام کرنے سے۔ اس کا بیان اللہ تعالیٰ کا قول ” افمن ھو قائم علی کل نفس بما کسبت “ ابراہیم نخعی اور مجاہد رحمہما اللہ فرماتے ہیں وہ شخص جو معصیت کا پختہ ارادہ کرے پھر اللہ کو یاد کرے اور اس معصیت کو اللہ کے خوف سے چھوڑ دے ۔ ” جنتان “ مقاتل (رح) فرماتے ہیں جنت عدن اور جنت نعیم۔ محمد بن علی ترمذی (رح) فرماتے ہیں ایک جنت اپنے رب کے خوف کی وجہ سے اور ایک جنت اس کی شہوت کو چھوڑنے کی وجہ سے ۔ ضحاک (رح) فرماتے ہیں یہ اس کے لئے ہے جو پوشیدہ اور اعلانیہ اللہ سے ڈرے اپنے علم کے ذریعے جو اس کے سامنے حرام چیز آئے اس کو اللہ کے خوف سے چھوڑ دے اور جو خیر کا عمل کرے جو اللہ تعالیٰ تک پہنچانے والا ہو تو یہ پسند نہ کرے کہ اس پر کوئی مطلع ہو اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں کہ مومنین اس مقام سے ڈرتے ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ کے لئے عمل کرتے ہیں اور رات ودن عبادت کی عادت بناتے ہیں۔ ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص خوف کرے گا رات کو سفر کرے گا اور جو رات کو سفر کرے گا منزل تک پہنچ جائے گا۔ خبردار ! اللہ کا سامان گراں ہے، خبردار ! اللہ کا سامان گراں ہے۔ حضرت ابوالدرداء ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا کہ انہوں نے منبر پر بیان کیا اور فرمایا ” ولمن خاف مقام ربہ جنتان “ میں نے کہا اگرچہ زنا کرے، اگرچہ چوری کرے اے اللہ کے رسول ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ولمن خاف مقام ربہ جنتان “ تو میں نے تیسری مرتبہ کہا اگرچہ وہ زنا کرے اگرچہ وہ چوری کرے یارسول اللہ ؟ فرمایا اگرچہ وہ زنا کرے اگرچہ وہ چوری کرے۔ ابوالدردائ ؓ کی ناک خاک آلود ہو۔
Top