Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 46
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ
وَلِمَنْ خَافَ : اور واسطے اس کے جو ڈرے مَقَامَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
تو تم اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمت کو جھٹلاؤ گے ؟
45 ۔” فبای آلاء ربکما تکذبن “ اور اللہ نے جو کچھ ذکر کیا اپنے قول ” کل من علیھا فان “ سے یہاں تک وہ مواعظ اور ڈانٹ اور ڈرانا ہے اور یہ تمام اللہ تعالیٰ کی طرف سے نعمتیں ہیں اس لئے کہ معاصی سے روکتی ہیں اس لئے ہر آیت کو اپنے قول ” فبای آلاء ربکما تکذبن “ کے ذریعے ختم کیا ہے۔ پھر وہ ذکر کیا جو تقویٰ والے اور خوف کرنے والے کے لئے تیار کیا ؟
Top