Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 63
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِۙ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
اور ان باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہیں
آیت ومن دونھما جنتن کی تفسیر 62 ۔” ومن دونھما جنتان “ یعنی پہلی دو جنتوں کے علاوہ دوسری دو جنتیں ہیں۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں ان دونوں سے درجہ میں کم اور ابن زید (رح) فرماتے ہیں ان سے مرتبہ میں بڑھ کر اور ابو موسیٰ اشعری ؓ فرماتے ہیں سونے کی دو جنتیں ہیں سبقت کرنے والوں کی اور چاندی کی دو جنتیں ہیں پیچھے آنے والوں کے لئے اور ابن جریج (رح) فرماتے ہیں وہ چار چنتیں ہیں دو جنتیں مقرب سبقت کرنے والوں کے لئے۔ اس میں ہر قسم کے میوئوں کی دو دو قسمیں ہیں اور دو جنتیں اصحاب یمین اور تابعین کے لئے۔ ” فیھما فاکھۃ ونخل ورمان “ ابوبکر بن عبداللہ بن قیس نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دو جنتیں ان کے برتن اور جو کچھ ان دونوں میں ہے چاندی کے ہیں اور دو جنتیں ان کے برتن اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سونے کا ہے اور قوم کے درمیان اور ان کے اپنے رب کو دیکھنے کے درمیان صرف باری تعالیٰ کے چہرہ پر کبریائی کی چادر ہے جنت عدن میں اور کسائی (رح) فرماتے ہیں ” ومن دونھما “ یعنی ان کے سامنے اور ان سے پہلے اور ضحاک (رح) کا قول دلالت کرتا ہے کہ دوجنتیں پہلی دو سونے اور چاندی کی اور دوسری دو یا قوت کی ہیں۔
Top