Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 73
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِۚ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
(وہ) حوریں (ہیں جو) خیموں میں مستور (ہیں)
72 ۔” حور مقصورات “ محبوس سیجوں میں چھپی ہوئی۔ کہا جاتا ہے امراۃ مقصورۃ و قصیرۃ “ جب وہ پردہ نشین چھپی ہوئی ہو باہر نہ نکلتی ہو اور مجاہد (رح) فرماتے ہیں یعنی انہوں نے اپنی نگاہوں کو اور اپنے آپ کو اپنے خاوندوں پر بند کردیا ہو ان کے بدلہ کچھاور نہ چاہتی ہوں۔ نبی کریم ﷺ سے ہم تک روایت پہنچی کہ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اگر اہل جنت کی عورتوں میں سے کوئی عورت زمین کی طرف جھانک لے تو آسمان و زمین کے درمیان کو روشن کردے گی اور ان کے درمیان کو خوشبو سے بھر دے گی اور اس کے پر اس کا آدھا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے ۔ ” فی الخیام “ خیمۃ کی جمع ہے۔ ابوبکر بن عبداللہ بن قیس نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بیشک مومن کے لئے جنت میں ایک خیمہ ہے ایک کھوکھلے موتی کا اس کی چوڑائی ستر میل ہے اس کے ہر جانب میں اس کے اہل ہیں وہ دوسروں کو نہیں دیکھ سکتے مومن ان پر چکر لگائے گا۔
Top