Tafseer-e-Baghwi - Al-Hadid : 23
لِّكَیْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَ لَا تَفْرَحُوْا بِمَاۤ اٰتٰىكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرِۙ
لِّكَيْلَا : تاکہ نہ تَاْسَوْا : تم افسوس کرو عَلٰي مَا : اوپر اس کے جو فَاتَكُمْ : نقصان ہوا تم کو۔ کھو گیا تم سے وَلَا تَفْرَحُوْا : اور نہ تم خوش ہو بِمَآ اٰتٰىكُمْ ۭ : ساتھ اس کے جو اس نے دیا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا : نہیں يُحِبُّ : پسند کرتا كُلَّ مُخْتَالٍ : ہر خود پسند فَخُوْرِۨ : فخر جتانے والے کو
کوئی مصیبت ملک پر اور خود تم پر نہیں پڑتی مگر پیشتر اس کے کہ ہم اس کو پیدا کریں ایک کتاب میں (لکھی ہوئی) ہے (اور) یہ (کام) خدا کو آسان ہے
22 ۔” مااصاب من مصیبۃ فی الارض “ یعنی بارش کا قحط اور پودوں کا کم ہوجانا اور پھلوں کا کم ہوجانا۔ ” ولافی انفسکم “ یعنی امراض اور اولاد کا فقدان۔ ” الافی کتاب “ یعنی لوح محفوظ ” من قبل ان نبراھا “ اس سے پہلے کہ ہم زمین اور ان کے نفسوں کو پیدا کریں۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں مصیبت سے بری ہونے سے پہلے اور ابوالعالیہ (رح) فرماتے ہیں یعنی جان۔ ” ان ذلک علی اللہ یسیر “ یعنی اس کی کثرت کے باوجود اس کی ثابت کرنا اللہ تعالیٰ پر آسان ہے۔
Top