Tafseer-e-Baghwi - Al-Hashr : 13
لَاَنْتُمْ اَشَدُّ رَهْبَةً فِیْ صُدُوْرِهِمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَفْقَهُوْنَ
لَاَانْتُمْ : یقیناً تم۔ تمہارا اَشَدُّ رَهْبَةً : بہت زیادہ ڈر فِيْ صُدُوْرِهِمْ : ان کے سینوں میں مِّنَ اللّٰهِ ۭ : اللہ سے ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّهُمْ : اس لئے کہ وہ قَوْمٌ : ایسے لوگ لَّا يَفْقَهُوْنَ : کہ وہ سمجھتے نہیں
اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہیں نکلیں کے۔ اور اگر ان سے جنگ ہوئی تو ان کی مدد نہیں کرینگے اور اگر مدد کرینگے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے پھر ان کو (کہیں سے بھی) مددنہ ملے گی۔
12 ۔” لئن اخرجوا لا یخرجون معھم ولئن قوتلوا لا ینصرونھم “ اور معاملہ اسی طرح ہوا ہے کیونکہ وہ اپنے گھروں سے نکالے گئے تو منافقین ان کے ساتھ نہیں نکلے اور ان سے لڑائی کی گئی تو منافقین نے ان کی مدد نہ کی۔ اللہ تعالیٰ کا وقول ” ولئن نصروھم لیولن الادبار “ یعنی اگر وہ ان کی مدد پر قادر ہوئے۔ زجاج (رح) فرماتے ہیں اس کا معنی یہ ہے اگر انہوں نے یہود کی مدد کا ارادہ کیا تو شکست خوردہ پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔ ” ثم لا ینصرون “ یعنی بنو نضیر مدد نہ کیے جائیں گے جب ان کے مددگار شکست کھا کر بھاگ جائیں گے۔
Top