Tafseer-e-Baghwi - Nooh : 26
وَ قَالَ نُوْحٌ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ دَیَّارًا
وَقَالَ نُوْحٌ : اور کہا نوح نے رَّبِّ لَا تَذَرْ : اے میرے رب نہ تو چھوڑ عَلَي : پر الْاَرْضِ : زمین (پر) مِنَ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں میں سے دَيَّارًا : کوئی بسنے والا
(آخر) وہ اپنے گناہوں کے سبب ہی غرقاب کردیے گئے پھر آگ میں ڈال دیئے گئے تو انہوں نے خدا کے سوا کسی کو اپنا مددگار نہ پایا
25 ۔” مما خطیئاتھم “ یعنی ان کی خطائوں میں سے۔ اور (ما) صلہ ہے اور ابوعمرو نے ” خطایاھم “ پڑھا ہے اور یہ دونوں ” خطیئۃ “ کی جمع ہیں۔ ” اغرقوا “ طوفان کے ساتھ۔ ” فادخلوانار “ اضحاک (رح) فرماتے ہیں یہ دنیا میں ایک حالت میں ہوا کہ ایک جانب سے غرق کیے گئے اور دوسری جانب سے جلائے گئے اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں ” فادخلوانارا “ یعنی آخرت میں۔ ” فلم یجدوالھم من دون اللہ انصارا “ یعنی کسی ایک کو نہیں پایا جو ان کو اللہ واحد قہار کے عذاب سے بچائے۔
Top