Bayan-ul-Quran - Al-Kahf : 76
قَالَ اِنْ سَاَلْتُكَ عَنْ شَیْءٍۭ بَعْدَهَا فَلَا تُصٰحِبْنِیْ١ۚ قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَّدُنِّیْ عُذْرًا
قَالَ : اس (موسی) نے کہا اِنْ سَاَلْتُكَ : اگر میں تم سے پوچھوں عَنْ شَيْءٍ : کسی چیز سے بَعْدَهَا : اس کے بعد فَلَا تُصٰحِبْنِيْ : تو مجھے اپنے ساتھ نہ رکھنا قَدْ بَلَغْتَ : البتہ تم پہنچ گئے مِنْ لَّدُنِّىْ : میری طرف سے عُذْرًا : عذر کو
موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ (خیر اب کے اور جانے دیجیئے) اگر اس مرتبہ کے بعد آپ سے کسی امر کے متعلق پوچھوں تو آپ مجھ کو اپنے ساتھ نہ رکھیئے گا بیشک آپ میری طرف سے عذر (کی) انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔ (ف 5)
5۔ یعنی آپ نے بہت درگزر کی، اب اگر اب ساتھ نہ رکھیں گے تو معذور ہیں۔ فائدہ۔ اب کی بار نسیان کا عذر نہ کرنے سے معلوم ہوا کہ نسیان نہ ہوا تھا۔
Top