Dure-Mansoor - Yunus : 10
دَعْوٰىهُمْ فِیْهَا سُبْحٰنَكَ اللّٰهُمَّ وَ تَحِیَّتُهُمْ فِیْهَا سَلٰمٌ١ۚ وَ اٰخِرُ دَعْوٰىهُمْ اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۠   ۧ
دَعْوٰىھُمْ : ان کی دعا فِيْهَا : اس میں سُبْحٰنَكَ : پاک ہے تو اللّٰهُمَّ : اے اللہ وَتَحِيَّتُھُمْ : اور ملاقات کے وقت کی دعا فِيْهَا : اس میں سَلٰمٌ : سلام وَاٰخِرُ : اور خاتمہ دَعْوٰىھُمْ : ان کی دعا اَنِ : کہ الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے رَبِّ : رب الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہان
ان میں انکی یہ بات ہوگی کہ اے اللہ تو پاک ہے، اور اس میں ان کا تحیہ سلام ہوگا اور انکی آخری بات الحمد للہ رب العلمین ہوگی
سبحان اللہ کہنے کی فضلیت : 1:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن کعب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب (جنتی لوگ) (آیت) ” سبحنک اللہم “ کہیں گے تو ان کے لئے ان کے رب کی طرف سے جنت میں وہ چیز میسر ہوگئ جس کی وہ خواہش کریں گے۔ 2:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ربیع (رح) سے روایت کیا کہ جنت والے جب کسی چیز کی خواہش کریں گے تو کہیں گے (آیت) ” سبحنک اللہم وبحمدک “ تو اچانک ہی وہ چیز ان کے پاس ہوگی اسی کو فرمایا (آیت) دعوہم فیھا سبحنک اللہم “ 3:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ جنت والے جب کھانا مانگیں گے تو کہیں گے (آیت) سبحنک اللہم “ اس میں سے ایک (کی خدمت) کے لئے دس ہزار خادم کھڑے ہوں گے ہر خادم کے پاس سونے کا ایک پیالہ ہوگا جس میں ایسا کھانا ہوگا (ایسا کھانا) دوسرے (پیالہ) میں نہ ہوگا پس وہ ان سب میں سے کھائے گا۔ 4:۔ ابن جریر وابوالشیخ (رح) نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) دعوہم فیھا سبحنک اللہم “ اس جنت میں اور ان کا یہ ایک قول ہے۔ 5:۔ ابن جریر وابن منذر وابو الشیخ نے ابن جریر (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ خبر دی گئی کہ ان کا (آیت) ” سبحنک اللہم “ کہنا (جب ہوگا) کہ جب ان کے پاس سے کوئی پرندہ گزرے گا جس کی وہ خواہش کریں گے تو وہ کہیں گے (آیت) ” سبحنک اللہم “ اس (کلمہ) کے ذریعہ ان کا پلانا ہوا تو ایک فرشتہ ان کے پاس وہ لے آئے گا جس کی انہوں نے خواہش کی۔ جب وہ فرشتہ ان کے پاس وہ چیز لائے گا جس کی وہ خواہش کررہے تھے تو وہ ان کو سلام کرے گا اور یہ لوگ اس کو جواب دیں گے۔ اسی کو فرمایا (آیت) ” وتحیتہم فیھا سلم “ جب یہ لوگ اپنی حاجت کے بقدر کھالیں گے تو وہ کہیں گے (آیت) ” الحمد للہ رب العلمین “ اسی کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” واخر دعوہم ان الحمد للہ رب العلمین “ 6:۔ ابن ابی حاتم ابو الشیخ (رح) نے ابن ابی العذیل (رح) سے روایت کیا کہ ” الحمد “ پہلا کلام اور آخری کلام ہوگا پھر (یہ آیت) ” واخر دعوہم ان الحمد للہ رب العلمین “ تلاوت کی۔
Top