Dure-Mansoor - Yunus : 65
وَ لَا یَحْزُنْكَ قَوْلُهُمْ١ۘ اِنَّ الْعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِیْعًا١ؕ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَلَا : اور نہ يَحْزُنْكَ : تمہیں غمگین کرے قَوْلُھُمْ : ان کی بات اِنَّ : بیشک الْعِزَّةَ : غلبہ لِلّٰهِ : اللہ کے لیے جَمِيْعًا : تمام ھُوَ : وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور آپ کو ان کی بات رنجیدہ نہ کرے، بلاشبہ ساری عزت اللہ ہی کے لئے ہے۔ وہ سننے والا ہے جاننے والا ہے
1:۔ ابوالشیخ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب (کافروں نے) نفع حاصل نہیں کیا اس چیز کے ساتھ جو ان کے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئی اور وہ اپنے کفر پر قائم رہے تو یہ بات رسول اللہ ﷺ پر بہت گزری تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے (یہ آیت) ” ولا یحزنک قولہم ان العزۃ للہ جمیعا ھو السمیع العلیم (65) نازل ہوئی جس میں آپ کو عتاب کیا گیا یعنی وہ (اللہ تعالیٰ ) سنتے ہیں جو وہ کہتے ہیں اور اس کو جانتے ہیں اور اگر اللہ تعالیٰ اپنا غلبہ چاہے تو وہ یقینا ان پر غالب آجائے۔
Top