Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 226
لِلَّذِیْنَ یُؤْلُوْنَ مِنْ نِّسَآئِهِمْ تَرَبُّصُ اَرْبَعَةِ اَشْهُرٍ١ۚ فَاِنْ فَآءُوْ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
لِلَّذِيْنَ
: ان لوگوں کے لیے جو
يُؤْلُوْنَ
: قسم کھاتے ہیں
مِنْ
: سے
نِّسَآئِهِمْ
: عورتیں اپنی
تَرَبُّصُ
: انتظار
اَرْبَعَةِ
: چار
اَشْهُرٍ
: مہینے
فَاِنْ
: پھر اگر
فَآءُوْ
: رجوع کرلیں
فَاِنَّ
: تو بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
غَفُوْرٌ
: بخشنے والا
رَّحِيْمٌ
: رحم کرنے والا
جو لوگ اپنی بیویوں کے پاس جانے کے بارے میں قسم کھالیتے ہیں، ان کے لئے چار مہینہ کا انتظار ہے پھر اگر رجوع کرلیں تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے
ایلاء کے احکام (1) عبد الرزاق، ابو عبید، سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن المنذر، ابن الانباری نے المصاحف میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس آیت کو یوں پڑھتے تھے لفظ آیت ” للذین یؤلون من نساءھم “ اور فرماتے تھے ایلاء قسم ہے اور قسم ایلاء ہے۔ ابن المنذر نے ابی بن کعب ؓ سے اسی طرح روایت کیا۔ (2) ابن ابی داؤد نے المصاحف میں حماد (رح) سے روایت کیا کہ حضرت ابی ؓ کے مصحف میں، میں نے (یوں) پڑھا لفظ آیت ” للذین یقسمون “ (3) شافعی، عبد بن حمید، عبد الرزاق، ابن المنذر، بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایلاء یہ ہے کہ کوئی آدمی یہ قسم کھالے کہ وہ اپنی بیوی سے کبھی بھی جماع نہیں کرے گا۔ (4) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” للذین یؤلون “ سے مراد ہے کہ ایک شخص قسم اٹھاتا ہے کہ وہ اپنی بیوی سے جماع نہیں کرے گا۔ چار مہینے انتظار کرتا رہا۔ اگر وہ اس سے جماع کرے گا تو اپنی قسم کا کفارہ دے گا۔ اور اگر اس کے جماع کرنے سے پہلے چار مہینے گزر گئے تو بادشاہ اس کو اختیار دے گا کہ یا تو وہ لوٹ جائے یعنی اس سے رجوع کرلے۔ یا اس کو طلاق دیدے جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا۔ (5) سعید بن منصور، عبد بن حمید، طبرانی، بیہقی اور خطیب نے تالی التلخیص میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں ایلاء ایک سال اور دو سال کا ہوتا تھا اور اس سے زیادہ بھی ہوتا تھا تو اللہ تعالیٰ نے چار ماہ کا وقت مقرر فرمایا دیا اگر اس کا ایلاء چار ماہ سے کم ہے تو وہ ایلاء نہیں ہے۔ (6) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ یہ (آیت) ” للذین یؤلون من نساءھم تربص اربعۃ اشھر “ اس آدمی کے بارے میں ہے کہ جو اپنی عورت سے ایلاء کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اللہ کی قسم میرا سر اور تیرا سر جمع نہیں ہوگا اور میں تیرے قریب نہیں آؤں گا اور میں تجھ سے جماع نہیں کروں گا پھر زمانہ جاہلیت والے اس کو طلاق شمار کرتے تھے پس اس کے لئے چار مہینے حد مقرر تھی۔ اگر اس مدت میں اس نے رجوع کرلیا تو اپنی قسم کا کفارہ دے اور عورت اس کی بیوی رہے گی۔ اور وہ اپنی ذات کی خود حق دار ہوگی اور اس کا پہلا خاوند بھی نکاح کا پیغام بھیج سکتا ہے۔ اور اس کا پہلا خاوند اس کی عدت میں بھی نکاح کا پیغام دے سکتا ہے۔ اور اس کے علاوہ کوئی اور آدمی عدت میں نکاح کا پیغام نہیں دے سکتا۔ اگر دوبارہ اس سے نکاح کرلے گا تو اسے دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔ (7) عبد بن حمید، بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ہر قسم جو جماع سے روک دے وہ ایلاء ہے۔ عبد بن حمید نے ابراہیم اور شعبی رحمہا اللہ سے اسی طرح روایت کیا۔ (8) عبد بن حمید حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایلاء نہیں ہوتا مگر قسم کے ساتھ۔ (9) عبد بن حمید نے سعید بن مسیب اور سلیمان بن یسار رحمہا اللہ دونوں حضرات سے روایت کیا کہ خالد بن سعید بن العاص (رح) نے اپنی بیوی کو ایک سال کے لئے چھوڑ دیا اور قسم نہیں (کھائی) تھی حضرت عائشہ ؓ نے ان سے فرمایا کیا تو نے ایلاء والی آیت کو نہیں پڑھا ؟ تجھ کو یہ نہیں چاہئے تھا کہ تو اپنی بیوی کو چار ماہ سے زیادہ چھوڑ دے۔ (اور قریب نہ جائے) (10) عبد بن حمید نے قاسم بن محمد بن ابی بکر (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کو سنا کہ وہ خالد بن عاص مخزومی (رح) کو اپنی بیوی سے طویل عرصہ کے لئے جدائی اختیار کرنے پر نصیحت کر رہی تھیں۔ اور فرما رہی تھیں اے خالد ! اپنی بیوی سے طویل جدائی اختیار کرنے سے بچ۔ بلاشبہ تو یہ سن چکا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے خاوند کے مرنے پر کتنی مدت (یعنی عدت) مقرر فرمائی ہے۔ (یعنی) اللہ تعالیٰ نے چار ماہ کا انتظار کرنا مقرر فرمایا ہے۔ اور انہوں نے طویل جدائی اختیار کرلی تھی۔ محمد بن مسلم (رح) نے فرمایا ہم کو یہ بات نہیں پہنچی کہ اس طویل جدائی سے کسی ایک کو طلاق ہوگئی ہو لیکن حضرت عائشہ ؓ نے اسے ڈرایا اور یہ ارادہ فرمایا ہے کہ وہ اپنی بیوی سے رجوع کرے اور اس بات سے ڈرتی تھیں کہ یہ (طویل جدائی) ایلاء کا مشابہ نہ ہوجائے۔ (11) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایلاء غصہ کے ساتھ ہوتا ہے۔ (12) عبد الرزاق، عبد بن حمید، بیہقی نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ ایلاء دو (قسم) ہیں (ایک) ایلاء غصہ میں ہوتا ہے۔ اور دوسرا اہلاء رضا میں ہوتا ہے۔ غصہ والا ایلاء میں جب چار ماہ گزر جائیں تو عورت اس سے جدا ہوجاتی ہے لیکن جو ایلاء رضا مندی میں ہوتا ہے تو اس ہر کوئی مواخذہ نہیں ہے۔ بیوی سے جدا رہنے کی قسم (13) عبد الرزاق، عبد بن حمید، بیہقی نے عطیہ بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ بچے کی ماں مرگئی اور اس کے اور میرے درمیان رشتہ داری تھی۔ میرے باپ نے قسم کھالی کہ میری ماں سے جماع نہیں کروں گا یہاں تک کہ وہ بچے کا دودھ چھڑا دے اس معاملہ کو چار ماہ گزر گئے۔ لوگوں نے کہا وہ عورت تجھ سے جدا ہوگئی۔ وہ حضرت علی ؓ کے پاس آئے۔ تو انہوں نے فرمایا کہ اگر تو نے اس کو نقصان پہنچانے کی قسم اٹھائی تھی تو وہ تجھ سے جدا ہوگئی ورنہ نہیں۔ (14) عبد بن حمید نے ام عطیہ ؓ سے روایت کیا کہ ہمارے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا وہ بڑا موٹا اور اچھی صحت کا تھا لوگوں نے اس کے باپ سے کہا کہ تم اس لڑکے کو اچھی غذا دو ۔ تو اس نے کہا میں قسم کھاتا ہوں کہ اس کی ماں کے قریب میں نہ جاؤں گا جب تک کہ وہ اس کا دودھ نہ پھڑالے۔ تو (اس پر) لوگوں نے کہا اللہ کی قسم تیری عورت تجھ سے فارغ ہوگئی۔ دونوں (میاں بیوی) اپنا معاملہ حضرت علی ؓ کے پاس لے گئے۔ تو حضرت علی ؓ نے فرمایا تم نے اپنی طرف سے یہ قسم اٹھائی تھی یا اس پر غصہ کرتے ہوئے قسم کھائی تھی ؟ اس نے کہا نہیں بلکہ میں تو بچے کی اصلاح چاہتا تھا تو انہوں نے فرمایا اصلاح میں ایلاء نہیں ہوتا۔ (15) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی حضرت علی ؓ کے پاس آیا اور کہنے لگا میں نے قسم کھائی ہے کہ میں اپنی عورت کے پاس دو سال تک نہیں آؤں گا۔ تو انہوں نے فرمایا میں تجھ کو یہ خیال کرتا ہوں کہ تو نے ایلاء کرلیا تو اس نے کہا میں نے اس وجہ سے قسم کھائی ہے کہ میرے لڑکے کو اتنا عرصہ دودھ پلائے تو انہوں نے فرمایا تب تو ایلاء نہیں۔ (16) عبد بن حمید نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ایک ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا جس نے اپنی عورت سے کہا تھا اللہ کی قسم ! میں تیرے قریب نہی آؤں گا یہاں تک تو اپنے لڑکے کا دودھ چھڑا دے۔ تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم ! یہ ایلاء نہیں ہے۔ (17) عبد بن حمید نے حماد (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابراہیم (رح) سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا جس نے یہ قسم کھائی تھی کہ وہ اپنی بیوی کے قریب نہیں جائے گا جب تک وہ بچے کو دودھ پلاتی رہے گی۔ ابراہیم (رح) نے فرمایا کہ میں ایلاء کو نہیں جانتا مگر غصہ کی حالت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فان فاؤوا فان اللہ غفور رحیم “ (یعنی اگر وہ رجوع کرلیں تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔ یعنی رجوع کرنا غصہ کے بعد ہوتا ہے ابراہیم نے فرمایا میں اس بارے میں کچھ نہیں کہتا اور حماد نے بھی فرمایا کہ اس بارے میں کچھ نہیں کہتا۔ (18) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے یزید بن اصم (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی میں حضرت ابن عباس ؓ سے ملا۔ میں نے بھلل بنت یزید سے شادی کی ہے۔ اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ اس کے حلق میں کچھ تکلیف ہے۔ پھر کہا اللہ کی قسم میں باہر نکلا لیکن میں نے اس سے بات نہیں کی۔ انہوں نے فرمایا چار ماہ گزرنے سے پہلے تجھ پر اس سے مجامعت کرنا لازم ہے۔ (19) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے منصور (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابراہیم (رح) سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا جس نے یہ قسم کھائی تھی کہ اپنی عورت سے بات نہیں کرے گا (پھر) اس سے جماع کرنے سے پہلے چار ماہ گزر گئے تو انہوں نے فرمایا بلاشبہ ایلاء جماع نہ کرنے کی قسم میں ہوتا ہے اور مجھے اس قسم کے ایلاء ہوجانے کا خوف ہے۔ (20) عبد بن حمید نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب کوئی شخص ایک ماہ یا دو ماہ یا تین ماہ کے لئے ایلاء کرے تو وہ اپنی قسم سے بری ہوجائے گا اس پر ایلاء کا حکم جاری نہ ہوگا۔ (21) شافعی، عبد بن حمید، بیہقی نے طاؤس (رح) سے روایت کیا چار ماہ سے کم ایلاء نہیں ہے۔ (22) عبد بن حمید نے عطاء (رح) سے روایت کیا کہ اگر بیوی سے ایک ماہ کا ایلاء کرے گا تو ایلاء ہوگا۔ (23) عبد بن حمید نے حکم (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ایک ماہ کا ایلاء کیا۔ پھر اس کو چھوڑے رکھا یہاں تک کہ چار ماہ گزر گئے نخعی (رح) نے فرمایا وہ ایلاء ہے اور وہ اس سے جدا ہوگئی۔ (24) عبد بن حمید نے وبرہ (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے دس دن کا ایلاء کیا پھر چار ماہ گزر گئے تو وہ حضرت عبد اللہ ؓ کے پاس آیا تو انہوں نے اس کو ایلاء بنا دیا۔ (25) عبد بن حمید نے ابن ابی لیلی (رح) سے روایت کیا اگر ایک دن یا ایک رات کے لئے ایلاء کرلیا تو وہ بھی ایلاء ہے۔ (26) عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے اپنی عورت سے کہا اللہ کی قسم میں تجھ سے روات کو جماع نہیں کروں گا۔ اس وجہ سے اس کو چھوڑ دیا (پھر فرمایا) اگر اس نے اس کو چھوڑے رکھا یہاں تک کہ چار ماہ گزر گئے تو وہ ایلاء ہے۔ (27) ابو عبیدہ نے فضائل میں، ابن المنذر نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس آیت کو اس طرح لفظ آیت ” فان فاؤوا فان اللہ غفور رحیم “ پڑھتے تھے۔ (28) عبد بن حمید نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا فئی سے مراد جماع ہے۔ (29) عبد الرزاق، عبد بن حمید، الفریابی، سعید بن منصور، ابن جریر ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ فئی سے مراد جماع ہے۔ (30) ابن المنذر نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ فئی سے مراد جماع ہے۔ (31) ابن المنذر نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا کہ فئی سے مراد رضا ہے۔ (32) ابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ فئی سے مراد رضا ہے۔ (33) عبد بن حمید نے شبعی (رح) سے روایت کیا کہ مسروق (رح) نے فرمایا فئی سے مراد جماع ہے ان سے کہا گیا کیا آپ نے دوسرے علماء سے سوال نہیں کیا تھا جس سے وہ اس نے روایت کی تھی ؟ تو انہوں نے فرمایا ہاں میری نظر میں وہ اس سے بہت بلند ہیں۔ (34) عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ فئی سے مراد اشہاد ہے یعنی گواہ بنانا ہے۔ (35) عبد الرزاق نے المصنف میں، عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ فئی سے مراد جماع ہے اور اگر اس کو کوئی عذر ہو مرض کی وجہ سے یا قید ہونے کی وجہ سے تو پھر رجوع کرے اپنی زبان سے۔ (36) ابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جب اس کے اور اس عورت کے درمیان مرض یا سفر یا قید میں ہونا حائل ہو یا کوئی اور چیز کے ذریعہ عذر ہوسکتا ہو تو اس کا گواہ بنانا رجوع (کے حکم میں) ہے۔ (37) عبد بن حمید نے أبو الشعثاء (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے علقمہ (رح) سے ایسے آدمی کے بارے میں سوال کیا جس نے اپنی عورت سے ایلاء کرلیا تھا پھر وہ نفاس یا کسی دوسری وجہ سے وہ اس سے جماع نہیں کرسکتا (تو پھر رجوع کیسے ہوگا) تو انہوں نے فرمایا کہ رجوع کرلے اپنے دل سے، اپنی زبان سے اور اس سے راضی ہوجائے تو رجوع ہوگیا۔ (38) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے أبو الشعثاء (رح) سے روایت کیا کہ کافی ہوجائے گا اس کو (رجوع کرنا) یہاں تک کہ اپنی زبان سے بات کرلے۔ (39) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے ابو قلابہ (رح) سے روایت کیا کہ جب اپنے دل میں رجوع کرلے تو اس کو کافی ہوجائے گا۔ (40) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ جب کوئی آدمی اپنی عورت سے ایلاء کرلے پھر چار ماہ سے پہلے اس سے جماع کرلے تو اس پر کوئی کفارہ نہیں۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فان فاؤوا فان اللہ غفور رحیم “ یعنی اس قسم کو (بخشنے والا ہے) (41) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ لوگ اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” فان فاؤوا فان اللہ غفور رحیم “ میں یہ امید رکھتے تھے کہ اس کا کفارہ اس سے رجوع کرنا ہے۔ (42) عبد بن حمید نے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ اس پر کفارہ ہے۔ (43) ابن ابی شیبہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اگر اس نے رجوع کرلیا تو کفارہ دے اگر اس نے ایسا نہیں کیا تو ایک (طلاق) واقع ہوجائے گی اور اب وہ عورت اپنی ذات کی زیادہ حق دار ہوگی۔
Top