Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 22
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّ السَّمَآءَ بِنَآءً١۪ وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ١ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
الَّذِیْ جَعَلَ
: جس نے بنایا
لَكُمُ
: تمہارے لئے
الْاَرْضَ
: زمین
فِرَاشًا
: فرش
وَالسَّمَآءَ
: اور آسمان
بِنَاءً
: چھت
وَاَنْزَلَ
: اور اتارا
مِنَ السَّمَآءِ
: آسمان سے
مَاءً
: پانی
فَاَخْرَجَ
: پھر نکالے
بِهٖ
: اس کے ذریعے
مِنَ
: سے
الثَّمَرَاتِ
: پھل
رِزْقًا
: رزق
لَكُمْ
: تمہارے لئے
فَلَا تَجْعَلُوْا
: سو نہ ٹھہراؤ
لِلّٰہِ
: اللہ کے لئے
اَنْدَادًا
: کوئی شریک
وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
: اور تم جانتے ہو
جس نے بنایا تمہارے لئے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت، اور اتارا آسمان سے پانی، پھر نکال دیا اس کے ذریعہ پھلوں سے تمہارے لئے رزق، لہٰذا مت بناؤ اللہ کے لئے مقابل، حالانکہ تم جانتے ہو
(1) امام اس جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود ؓ اور صحابہ میں سے بعض حضرات سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” الذی جعل لکم الارض فراشا “ سے مراد ہے وہ زمین بچھونا ہے جس پر چلتے ہیں اور وہ بچھونا ہے اور ٹھہرنے کی جگہ بھی ہے لفظ آیت ” والسماء بناء “ کے بارے میں فرمایا کہ زمین پر آسمان قبہ کی شکل میں بنایا گیا اور وہ ایک چھت ہے زمین پر۔ بارش اترنے کا نظام (2) امام ابو داؤد، ابن عبی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت جیر بن مطعم ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! جانیں مشقت میں پڑگئیں اور اولاد ضائع ہوگئی اور مال کم ہوگئے اور مویشی ہلاک ہوگئے ہمارے لئے رب سے پانی طلب کیجئے۔ آپ کی بارگاہ میں اللہ تعالیٰ کی سفارش پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی بارگارہ میں آپ کی سفارش پیش کرتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا سبحان اللہ ! اور آپ برابر سبحان اللہ فرماتے رہے یہاں تک کہ آپ ﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ کے چہروں پر ناگواری دیکھی پھر آپ نے فرمایا کیا تو جانتا ہے کہ اللہ کی ذات کیسی شان ووالی ہے کہ اس کی شان اس سے زیادہ عظمت والی ہے کسی کے پاس اس کو بطور سفارش پیش نہیں کیا جاتا کیونکہ وہ اپنے آسمانوں کے اوپر ہے اپنے عرش پر اور اس کا عرش اس کے آسمانوں پر ہے۔ اور اس کے آسمان اسی طرح اس کی زمینوں پر ہیں اور اپنی انگلیوں کے ساتھ فرمایا کہ وہ قبہ کی طرح ہے اور بیشک اس کے ساتھ وہ چر چراتا ہے جیسے کجا وہ اپنے سوار کے ساتھ چر چراتا ہے۔ (3) امام عبد بن حمید، ابو الشیخ نے العظمہ میں ایاس بن معاویہ سے روایت کیا ہے کہ آسمان بنا ہوا ہے زمین پر مانند قبہ کے۔ (4) امام ابو الشیخ وہب بن منبہ سے روایر کیا ہے کہ کوئی چیز آسمان کے اطراف سے گھیرنے والی ہے زمینوں کو اور سمندر خیموں کے اطراف کی طرح ہیں۔ (5) امام ابن ابی حاتم نے قاسم بن ابی برۃ سے روایت کیا ہے کہ آسمان مربع شکل میں نہیں ہے لیکن وہ قبہ کی شکل میں ہے دیکھتے ہیں اس کو لوگ سبز رنگ میں) قولہ تعالیٰ : لفظ آیت ” وانزل من السماء فاخرج بہ من الثمرات رزقالکم “۔ (6) حضرت ابو الشیخ نے العظمہ میں حضرت حسن سے روایت کیا ہے کہ اس سے پوچھا گیا بارش آسمان سے نازل ہوتی ہے یا بادلوں سے ؟ انہوں نے جواب دیا آسمان سے کیونکہ بادل نشانی ہے اس پر پانی آسمان سے نازل ہوتا ہے۔ (7) حضرت ابو الشیخ نے وھب سے روایت کیا ہے کہ میں بارش کے بارے میں نہیں جانتا کہ بادل میں آسمان سے قطرہ نازل ہوتا ہے یا بادلوں میں پیدا کیا جاتا ہے پھر بارش ہوتی ہے۔ (8) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے کعب سے روایت کیا ہے کہ بادل بارش کی چھلنی ہے آسمان سے پانی نازل ہوتے وقت اگر بادل نہ ہوتے تو پانی خراب کردیتا زمین کی ہر چیز کو جس پر واقع ہوتا اور بیج بھی بھی آسمان سے نازل ہوتا ہے۔ (9) ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے خالد بن مہران سے روایت کیا ہے کہ بارش وہ پانی ہے جو عرش کے نیچے سے نکلتا ہے پھر نازل ہوتا ہے ایک آسمان سے دوسرے آسمان تک یہاں تک کہ آسمان دنیا میں جمع ہوجاتا ہے پھر ایسی جگہ میں جمع ہوتا ہے جس کو ایزم کہتے ہیں، پھر کالے بادلوں کو لایا جاتا ہے وہ اس پانی میں داخل ہو کر اسفنج کی طرح اس کو چوس لیتے ہیں پھر اللہ تعالیٰ جہاں چاہتے ہیں اس کو ہانک دیتے ہیں۔ بارش آسمان سے نازل ہوتی ہے (10) امام ابن حاتم اور ابو الشیخ نے حضرت عکرمہ سے روایت کیا ہے ساتویں آسمان سے بارش نازل ہوتی ہے اس میں سے ایک قطرہ اونٹ کی طرح بادل پر واقع ہوتا ہے۔ (11) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے خالد بن یزید سے روایت کیا ہے کہ بارش اس پانی میں سے ہے جو آسمان سے ہوتی ہے۔ اور اس میں کچھ پانی ایسا ہوتا ہے جس کو بادل سمندر سے پی لیتے ہیں پھر اس کو گرج اور بجلی میٹھا کرتی ہے اور جو پانی سمندر میں سے ہوتا ہے اس سے سبزہ نہیں اگتا ہے اور سبزہ آسمان کے پانی سے اگتا ہے۔ (12) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے حضرت عکرمہ سے روایت کیا ہے کہ قطرہ اللہ تعالیٰ آسمان سے نازل فرماتے ہیں اس سے زمین میں گھاس اگتا ہے یا سمندر میں موتی بنتا ہے۔ (13) امام ابن ابی الدنیا نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب بادل سے قطرہ آتا ہے تو سپیاں منہ کھولتی ہیں اور وہ قطرہ موتی بن جاتا ہے۔ (14) ابو الشیخ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ بارش (کے قطروں) سے سپیوں میں موتی پیدا فرماتے ہیں سپیاں بارش کے وقت اپنا منہ کھولتی ہیں تو بڑا موتی بڑے قطرے سے اور جھوٹا موتی چھوٹے قطرے سے بنتا ہے۔ (15) امام شافعی (رح) نے الام میں اور ابن ابی الدنیا کے کتاب المطر میں مطلب بن حنطف سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ رات اور دن میں کوئی وقت ایسا نہیں جس میں آسمان سے بارش نہ برس رہی ہو اللہ تعالیٰ اس کو جہاں چاہتے ہیں پھیر دیتے ہیں۔ (16) امام ابن ابی الدنیا اور ابو الشیخ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب آسمان سے بارش نازل ہوتی ہے تو اس کے ساتھ بیچ بھی ہوتا ہے اگر تم چمڑے گا دسترخوان بچھاتے تو اس کو دیکھ لیتے۔ (17) حضرت ابن ابی الدنیا اور ابو الشیخ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ بارش کی ملاوٹ جنت سے ہے جب ملاوٹ زیادہ ہوتی ہے تو برکت زیادہ ہوتی ہے اگرچہ بارش تھوڑی ہو اور جب ملاوٹ تھوڑی ہوتی ہے تو یہ برکت بھی تھوڑی ہوتی ہے اگرچہ بارش زیادہ ہو۔ (18) ابو الشیخ نے حضرت حسن سے روایت کیا ہے کہ کوئی سال دوسرے سال سے بارش کے اعتبار سے زیادہ نہیں ہوتا لیکن اللہ تعالیٰ اس کو جس جگہ چاہتے ہیں پھیر دیتے ہیں اور بارش کے قطروں کے ساتھ فرشتے بھی نازل ہوتے ہیں اور وہ لکھ دیتے ہیں جس جگہ وہ بارش ہوتی ہے اور جس کو ملنا ہے اور بارش کے ہر قطرہ کے ساتھ جو پیدا ہونا ہوتا ہے۔ قولہ تعالیٰ ۔ لفظ آیت ” فلا تجعلو اللہ اندادا وانتم تعلمون “۔ (19) امام ابن اسحاق، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فلا تجلعواللہ اندادا “ یعنی اس کے ساتھ کسی غیر کو شریک نہ بناؤ ان چیزوں میں سے جو نہ نفع دیتی ہے اور نہ نقصان پہنچاتی ہیں لفظ آیت ” وانتم تعلمون “ اور تم جانتے ہو۔ کہ تمہارے لئے کوئی اور رب نہیں جو تم کو اس اللہ تعالیٰ کے علاوہ رزق دے۔ (21) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ” الانداد “ سے مراد ” اشباھا “ ہے اس کے مشابہ (یعنی اللہ تعالیٰ کے مشابہ کسی چیز کو نہ بناؤ) (22) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فلا یجعلوا للہ اندادا “ اللہ تعالیٰ کے مقابل نہ ٹھہراؤ۔ یعنی ان مردوں کو اللہ کا ہم پلہ نہ بناؤ جن کی تم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں اطاعت کرتے ہو۔ (23) الطستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ نافع بن ازرق نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول ” اندادا “ کے متعلق بتائیے ؟ انہوں نے فرمایا اس کے مشابہ اور اس کے مثل (دوسری چیزیں) پھر انہوں نے عرض کیا کیا عرب کے لوگ اس معنی کو جانتے ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کیا تو نے لبید کا قول نہیں سنا :۔ احمدللہ فلا ندلہ بیدیہ الخیر ما شاء فعل ترجمہ : میں اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتا ہوں جس کا کوئی ہمسر نہیں۔ اس کے ہاتیھ میں خیر ہے جو کچھ چاہے کرے۔ (24) امام عبد بن حمید نے حضرت قتادہ سے روایت کیا ہے کہ اندادا سے مراد شرکاء ہیں۔ (25) امام ابن ابی حاتم نے عوف بن عبد اللہ سے روایت کیا ہے کہ ایک دن نبی اکرم ﷺ مدینہ منورہ سے باہر نکلے ایک منادی کو سنا جو نماز کے لئے پکار رہا تھا اس نے کہا اللہ اکبر اللہ اکبر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ بات فطرت پر ہے (یعنی دین اسلام میں سے ہے) اس نے کہا لفظ آیت ” اشھدان لا الہ الا اللہ “ آپ نے فرمایا اس نے بتوں کی غلامی کا پٹہ گردن سے نکال دیا۔ (26) ابن ابی شیبہ، احمد، بخاری نے الادب المفرد میں، نسائی، ابن ماجہ اور ابو نعیم نے الحلیہ میں اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے نبی اکرم ﷺ سے یوں کہا ما شاء اللہ وشئت (جو کچھ اللہ تعالیٰ چاہے اور جو آپ چاہیں) آپ نے فرمایا تو نے اللہ تعالیٰ کا مقابل بنا دیا (یوں کہنا چاہئے) کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ اکیلا چاہے۔ (27) امام ابن سعد نے قتیلہ بنت صیفی ؓ سے روایت کیا کہ علماء (یہود) میں سے ایک عالم نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا اے محمد ﷺ تم اچھی قوم ہوا گر تم شرک نہ کرو آپ نے فرمایا وہ کیسے اس نے کہا تم میں سے ایک آدمی یہ کہتا ہے نہیں، قسم ہے کعبہ کی، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص قسم اٹھائے تو اس کو چاہئے کہ رب کعبہ کی قسم اٹھائے۔ پھر اس نے کہا اے محمد ﷺ تم اچھی قوم ہو اگر تم اللہ تعالیٰ کا کسی کو شریک نہ بناتے، آپ نے فرمایا وہ کیسے ؟ کہنے لگا تم میں سے ایک آدمی یہ کہتا ہے جو اللہ تعالیٰ چاہے اور جو تم چاہو۔ نبی اکرم ﷺ نے اس عالم سے فرمایا جو تم میں سے ایسا کہے تو اس کو چاہئے یوں کہے جو اللہ تعالیٰ چاہے پھر جو تو چاہے۔ (28) امام احمد، ابن ماجہ اور بیہقی نے طفیل بن سنجرہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے دیکھا ان چیزوں میں سے جو ایک نیند والا دیکھتا ہے۔ گویا کہ وہ یہود کے ایک قبیلہ کے پاس سے گزرا اور (ان سے) کہا تم اچھی قوم ہوتے اگر تم عزیر (علیہ السلام) کو اللہ کا بیٹا خیال نہ کرتے۔ وہ کہنے لگے تم (بھی) ایک اچھی قوم ہوتے اگر تم یہ نہ کہتے جو اللہ تعالیٰ چاہے اور جو محمد ﷺ چاہے۔ پھر نصاریٰ میں سے ایک قبیلہ پر گزرا اور (ان سے) کہا تم اچھی قوم ہوتے اگر تم مسیح کو اللہ کا بیٹا نہ کہتے وہ کہنے لگے تم (بھی) اچھی قوم ہوتے اگر تم یہ نہ کہتے کہ جو اللہ تعالیٰ چاہے اور جو محمد ﷺ چاہیں۔ جب صبح ہوئی تو میں نے نبی اکرم ﷺ کو (یہ خواب) بتایا آپ نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ طفیل نے خواب دیکھا ہے اور تم ایسا کلمہ کہتے ہو جو حیا مجھے تم سے کہنے سے روکتا ہے پس اس کو نہ کہو لیکن یوں کہو جو اللہ وحدہ لاشریک چاہے۔ (29) امام ابن ابی شیبہ، احمد، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ اور بیہقی نے حذیفہ بن یمان ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم (یوں) نہ کہو جو اللہ تعالیٰ چاہے اور جو فلاں چاہے۔ بلکہ یوں کہو جو اللہ تعالیٰ چاہے پھر جو فلاں چاہے۔ (30) امام ابن جریج نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فلا تجعلوا للہ اندادا “ سے مراد ” عدلا “ (اللہ کے) برابر ” وانتم تعلمون “ (تم اس بات کو جانتے ہو) کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تم کو پیدا کیا اور زمین و آسمان کو (بھی) پیدا کیا۔ (31) وکیع، عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد سے نقل کیا کہ لفظ آیت ” فلا تجعلو اللہ اندادا “ سے مراد ہے عدلا یعنی برابر ” وانتم تعلمون “ سے مراد ہے کہ تم جانتے ہو کہ وہ ایک ہی معبود ہے تورات میں انجیل میں اور اس کا ہمسر نہیں۔
Top