Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 233
وَ الْوَالِدٰتُ یُرْضِعْنَ اَوْلَادَهُنَّ حَوْلَیْنِ كَامِلَیْنِ لِمَنْ اَرَادَ اَنْ یُّتِمَّ الرَّضَاعَةَ١ؕ وَ عَلَى الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ وَ كِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ اِلَّا وُسْعَهَا١ۚ لَا تُضَآرَّ وَالِدَةٌۢ بِوَلَدِهَا وَ لَا مَوْلُوْدٌ لَّهٗ بِوَلَدِهٖ١ۗ وَ عَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذٰلِكَ١ۚ فَاِنْ اَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِّنْهُمَا وَ تَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِمَا١ؕ وَ اِنْ اَرَدْتُّمْ اَنْ تَسْتَرْضِعُوْۤا اَوْلَادَكُمْ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ اِذَا سَلَّمْتُمْ مَّاۤ اٰتَیْتُمْ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَالْوَالِدٰتُ
: اور مائیں
يُرْضِعْنَ
: دودھ پلائیں
اَوْلَادَھُنَّ
: اپنی اولاد
حَوْلَيْنِ
: دو سال
كَامِلَيْنِ
: پورے
لِمَنْ
: جو کوئی
اَرَادَ
: چاہے
اَنْ يُّتِمَّ
: کہ وہ پوری کرے
الرَّضَاعَةَ
: دودھ پلانے کی مدت
وَعَلَي
: اور پر
الْمَوْلُوْدِ لَهٗ
: جس کا بچہ (باپ)
رِزْقُهُنَّ
: ان کا کھانا
وَكِسْوَتُهُنَّ
: اور ان کا لباس
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
لَا تُكَلَّفُ
: نہیں تکلیف دی جاتی
نَفْسٌ
: کوئی شخص
اِلَّا
: مگر
وُسْعَهَا
: اس کی وسعت
لَا تُضَآرَّ
: نہ نقصان پہنچایا جائے
وَالِدَةٌ
: ماں
بِوَلَدِھَا
: اس کے بچہ کے سبب
وَلَا
: اور نہ
مَوْلُوْدٌ لَّهٗ
: جس کا بچہ (باپ)
بِوَلَدِهٖ
: اس کے بچہ کے سبب
وَعَلَي
: اور پر
الْوَارِثِ
: وارث
مِثْلُ
: ایسا
ذٰلِكَ
: یہ۔ اس
فَاِنْ
: پھر اگر
اَرَادَا
: دونوں چاہیں
فِصَالًا
: دودھ چھڑانا
عَنْ تَرَاضٍ
: آپس کی رضامندی سے
مِّنْهُمَا
: دونوں سے
وَتَشَاوُرٍ
: اور باہم مشورہ
فَلَا
: تو نہیں
جُنَاحَ
: گناہ
عَلَيْهِمَا
: ان دونوں پر
وَاِنْ
: اور اگر
اَرَدْتُّمْ
: تم چاہو
اَنْ
: کہ
تَسْتَرْضِعُوْٓا
: تم دودھ پلاؤ
اَوْلَادَكُمْ
: اپنی اولاد
فَلَا جُنَاحَ
: تو گناہ نہیں
عَلَيْكُمْ
: تم پر
اِذَا
: جب
سَلَّمْتُمْ
: تم حوالہ کرو
مَّآ
: جو
اٰتَيْتُمْ
: تم نے دیا تھا
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
وَاتَّقُوا
: اور ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَاعْلَمُوْٓا
: اور جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
بِمَا
: سے۔ جو
تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے ہو
بَصِيْرٌ
: دیکھنے والا ہے
اور مائیں دودھ پلائیں اپنی اولاد کو دو سال پورے اس کے لئے دودھ پلانے کی مدت پوری کرنا چاہے اور جس کی اولاد ہے اس کے ذمہ ماؤں کا کھانا اور کپڑا ہے قاعدہ کے مطابق، کسی جان کو تکلیف نہیں دی جاتی مگر اس کی برداشت کے مطابق، نہ تکلیف دی جائے والدہ کو اس کے بچہ کی وجہ سے اور نہ اس کو تکلیف دی جائے جس کا بچہ ہے اس کے بچہ کی وجہ سے، اور وارث کے ذمہ اسی طرح سے لازم ہے، سو اگر دونوں گناہ کی رضا مندی اور باہم مشورے سے دودھ چھڑانا چاہیں تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں ہے، اور اگر تم اپنی اولاد کو دودھ پلوانا چاہو تو اس میں کچھ گناہ نہیں ہے جبکہ تم سپرد کردو جو کچھ ان کو دینا طے کیا ہے قاعدہ کے موافق، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ بلاشہ اللہ ان کاموں کا دیکھتا ہے جنہیں تم کرتے ہو
(1) امام وکیع، سفیان، عبد الرزاق، آدم، عبد بن حمید، أبو داؤد نے الناسخ میں، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے اپنی سنن میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” والو الدت یرضعن اولادھن “ سے مراد ہے طلاق والی عورتیں ” خولین “ یعنی دو سال لفظ آیت ” لا تضار والدۃ بولدھا “ یعنی عورت بچہ کو دودھ پلانے کا انکار نہ کرے۔ (بچہ کو) تکلیف پہنچاتے ہوئے تاکہ اس کا باپ مشقت میں نہ پڑے۔ لفظ آیت ” ولا مولودۃ بولدہ “ یعنی باپ اپنے بیٹے کی وجہ سے ماں کو تکلیف نہ پہنچائے یعنی باپ ماں کو دودھ پلانے سے نہ روکے تاکہ ماں پریشان نہ ہو لفظ آیت ” وعلی الوارث “ یعنی (والد نہ ہونے کی صورت میں) ولی کے لئے بھی یہی حکم یعنی دستور کے مطابق خرچہ دینا۔ اس کی کفالت کرنا اور اس کو دودھ پلانا اگر بچہ کے پاس مال نہ ہو اور اس کی ماں کو تکلیف بھی نہ ہو لفظ آیت ” فان اراد فصالا عن تراض منھما وتشاور “ یعنی اگر میاں بیوی بچے کا دودھ چھڑانے پر آپس میں رضا مندی اور مشورہ سے ارادہ کریں جبکہ بچے کا نقصاد نہ ہو تو فرمایا لفظ آیت ” فلا جناح علیکم اذا سلمتم ما اتیتم بالمعروف “ یعنی تم ادا کرو جو دودھ پلانے والی کا معاوضہ تم نے مقرر کیا تھا مناسب طریقہ سے۔ (2) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ یعنی وہ آدمی جو اپنی عورت کو طلاق دے دیتا ہے اور اس میں اس کا ایک لڑکا ہے۔ تو وہ عورت اپنے بچے کی زیادہ حق دار ہے۔ اپنے علاوہ (دوسری عورت سے) سو عورتوں پر اس اولاد کو دودھ پلانا (لازم) ہے۔ لفظ آیت ” لمن اردان یتم الرضاعۃ “ یہ حکم اس کے لئے ہے جو مدت رضاعت پورا کرنا چاہتا ہے ” وعلی المولودلہ “ یعنی اس باپ پر جس کا وہ لڑکا ہے۔ لفظ آیت ” رزقھن “ یعنی ماں کا رزق (یعنی خرچہ) لفظ آیت ” لاتکلف نفس الا وسعھا “ یعنی اللہ تعالیٰ کسی آدمی کو دودھ پلانے والی کے خرچہ میں تکلیف نہیں دیتے مگر اس کی طاقت بقدر لفظ آیت ” لا تضار والدۃ بولدھا “ یعنی آدمی اپنی عورت کو تکلیف نہ پہنچائے کہ اس کا بچہ اس سے چھین لے اور وہ عورت نہ چاہتی ہو لفظ آیت ” ولا مولود لہ بولدہ “ یعنی عورت بھی ایسا نہ کرے جب اس کا شوہر اس کو طلاق دیدے تو عورت اس کو تکلیف دیدے کہ اس کو نقصان پہنچانے کے لئے بچہ اس کی طرف پھینک دے لفظ آیت ” فان ارادا فجضالا “ یعنی والدین اگر دو سال سے کم مدت میں بچہ کا دودھ چھڑانا چاہیں لفظ آیت ” عن تراض منھما “ یعنی دونوں اس پر اتفاق کرلیں۔ لفظ آیت ” وان اردتم ان تسترضعوا اولادکم فلا جناح علیکم “ یعنی انسان پر کوئی حرج نہیں کہ وہ کسی دائی سے دودھ پلوئے اور اس کو مزدوری اس کو دے دے۔ ” اذا سلمتم “ اللہ تعالیٰ کے حکم کو تسلیم کرلو یعنی دودھ پلانے والی کی اجرت کے بارے میں لفظ آیت ” ما اتیتم بالمعروف “ یعنی تم دائی کو اس کی مقرر مزدوری سے زائد دے دو ” واتقوا اللہ “ یعنی اس کی نافرمانی نہ کرو تم اس سے ڈرو (پھر) فرمایا لفظ آیت ” واعلموا ان اللہ بما تعملون بصیر “ یعنی جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ تعالیٰ دیکھنے والا ہے۔ (3) حاکم نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا پھر مجھے وہ فرشتہ لے کر چلا میں نے عورتوں کو دیکھا جن کی چھاتیوں کو سانپ نوچ رہے تھے میں نے پوچھا ان عورتوں کو کیا ہوا ؟ مجھ سے کہا گیا کہ یہ وہ عورتیں ہیں جو اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتی تھیں۔ (4) ابو داؤد نے ناسخ میں زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” والوالدات یرضعن اولادھن “ سے مراد وہ عورتیں ہیں جن کو طلاق ہوجاتی ہے یا اس کا شوہر مرجاتا ہے۔ (5) سعید بن سفدر، ابن جریر، ابن المنذر، حاکم، بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جو عورت چھ ماہ میں بچہ جنے تو وہ دو سال دودھ پلائے اور جب سات ماہ میں بچہ جنے تو تئیس مہینے دودھ پلائے تاکہ تیس مہینے پورے ہوجائیں اور جب نو ماہ میں بچہ جنے تو اکیس مہینے دودھ پلائے پھر یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” وحملۃ وفصالہ ثلاثون شھرا “ (6) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ میں اللہ تعالیٰ نے دودھ پلانے کو پورے دو سال کردیا۔ لفظ آیت ” لمن ارادان یتم الرضاعۃ “ (یعنی جو ارادہ کرے دودھ پلانے کی مدت کو پورا کرنے کا) پھر فرمایا لفظ آیت ” فان اراد فصالا عن تراض “ یعنی کچھ حرج نہیں اس بات میں کہ اگر دونوں بچہ کا دودھ چھڑانے کا ارادہ کریں دو سال سے پہلے یا اس کے بعد۔ (7) ابن ابی حاتم، بیہقی نے ابو الاسود دیلمی نے حجرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ ان کے پاس ایک عورت کو لایا گیا جس کا بچہ چھ ماہ میں پیدا ہوا انہوں نے اس کو رجم کرنے کا ارادہ کیا یہ بات حضرت علی ؓ کو پہنچی تو انہوں نے فرمایا اس پر رحم نہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ اور چھ مال حمل کے ہیں اور دو سال دودھ پلانے کے ہیں اور یہ کل تیس مہینے بنتے ہیں۔ (8) وکیع، عبد الرزاق ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ حضرت عثمان ؓ کے پاس ایک ایسی عورت کو لایا گیا جس نے چھ مال میں بچہ جنا تھا انہوں نے اس کو رحم کرنے کا حکم فرمایا۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا اگر وہ عورت آپ سے اللہ کی کتاب کے ساتھ جھگڑا کرے تو وہ آپ سے جھگڑا کرسکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ اور دوسری آیت میں فرمایا لفظ آیت ” وحملہ وفصالہ ثلاثون شھرا “ تو (اس آیت سے) اس نے چھ ماہ پیٹ میں اٹھائے رکھا پھر یہ اسے دو سال دودھ پلائے گی۔ حضرت عثمان ؓ نے اس عورت کو بلوایا اور اس کو رہا کردیا۔ (9) عبد الرزاق، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے زہری (رح) سے روایت کیا کہ حضرت ابن عمر و ابن عباس ؓ سے دو سال کے بعد بچے کے دودھ پلانے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ ہم نہیں دیکھتے کہ کوئی چیز دو سال کے بعد دودھ پلانے کو حرام کرتی ہو۔ (10) ابن جریر نے ابو الضحیٰ (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ لفظ آیت ” والوالدت یرضعن اولادھن حولین کاملین “ سے مراد ہے کہ اس آیت کے مطابق ان دو سالوں میں ہی رضاعت ثابت ہوتی ہے۔ (11) ترمذی نے ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا رضاعت سے حرمت ثابت نہیں ہوئی مگر اس صورت میں جب وہ آنتوں کو چیر دے۔ اور یہ دودھ چھڑانے سے پہلے ہو۔ (12) ابن عدی، دارقطنی، بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ دودھ پلانا حرام نہیں کرتا جو دو سال میں ہو۔ (13) طیالسی، بیہقی نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ دودھ چھڑانے کے بعد رضاعت ثابت نہیں ہوتی اور احتلام کے بعد یتیم نہیں ہے۔ بلوغت کے بعد یتیم نہیں (14) عبد الرزاق نے المصنف میں، ابن عدی نے جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلوغت کے بعد یتیمی نہیں ہے۔ اور رضاعت نہیں ہے دودھ چھڑانے کے بعد دن سے لے کر رات تک خاموشی نہیں ہے۔ اور روز خاص صورت حال نہیں ہے۔ گناہ (کے کام) کی نذر نہیں ہے۔ اور گناہ کے کام میں خرچ کرنا جائز نہیں ہے۔ قطع رحمی میں قسم کھانا (جائز) نہیں ہے۔ ہجرت کے بعد دار میں جانا (جائز) نہیں ہے۔ بچے کی قسم اٹھانا باپ کی اجازت کے بغیر (جائز) نہیں۔ غلام کی قسم آقا کی اجازت کے بغیر (جائز) نہیں۔ اور نکاح سے پہلے طلاق نہیں ہے۔ اور ملکیت سے پہلے غلام کو آزاد کرنا نہیں ہے۔ (15) ابن ابی داؤد نے المصاحف میں اعمش (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عبد اللہ ؓ کی قرأت میں یوں تھا لفظ آیت ” لمن ارادت ان تکمل الرضاعۃ “ (16) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف “ سے مراد ہے باپ پر ماؤں کا نفقہ اور لباس اس کی معاشی وسعت کے مطابق ہوگا۔ (17) ابو داؤد نے ناسخ میں اور ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” لا تضار والدۃ بولدھا ولا مولود لہ بولدہ “ سے مراد ہے کہ عورت کے لئے یہ جائز نہیں کہ اپنے بچے کو باپ پر ڈال دے جبکہ وہ دودھ پلانے والی کو نہ پائے۔ اور خاوند کے لئے بھی جائز نہیں کہ اس عورت کو تکلیف دینے کے لئے اس سے اس کا بچہ چھین لے جبکہ بچی کو دودھ پلانا پسند کرتی ہو لفظ آیت ” وعلی الورث “ یعنی میت کا ولی۔ (18) ابن ابی حاتم نے عطا ابراہیم اور شعبی رحم اللہ علیہ سے روایت کیا کہ یہ حضرات فرماتے ہیں کہ ” وعلی الوارث “ سے مراد ہے بچہ کا وارث جو اس پر خرچ کرتا ہے۔ (19) عبد بن حمید نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ سے مراد ہے کہ وارث پر نفقہ لازم ہے اور دوسرے لفظ میں بچے کا نفقہ وارث پر ہے جب کہ بچے کا اپنا مال نہ ہو۔ (20) عبد الرزاق، عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ سے مراد ہے کہ بچہ کے وارث پر رضاعت کی اجرت واجب ہے۔ جبکہ بچہ کا مال نہ ہو جیسا کہ والد پر دودھ پلانے کی اجرت واجب تھی۔ (21) عبد بن حمید نے ابن جریر (رح) سے روایت کیا کہ میں نے عطا (رح) سے کیا آپ کیا فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ کے بارے میں فرمایا کہ بچے کے وارث اس کی مثل ہے جو اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا میں نے پوچھا کیا مولود کے وارث کو مجبور کیا جائے گا اگر مولود دیجئے مال نہ ہو دودھ پلانے والی کی اجرت کے بدلہ میں اگرچہ وارث اس کو ناپسند کرے تو انہوں نے فرمایا کیا وہ اسے مرنے کے لئے چھوڑ دے گا۔ بچہ کے نان نفقہ کا مسئلہ (22) عبد الر زاق اور عبد بن حمید نے ابن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ ایک عورت عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود (رح) کے پاس اپنے بچے کے نفقہ کے متعلق بچے کے وارث کے بارے میں جھگڑا لے کر آئی تو انہوں نے بچے کے مال میں سے نفقہ کا فیصلہ فرمایا اور اس کے وارث سے کہا کیا تو نے یہ فرمان نہیں سنا لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ اگر بچے کا مال نہ ہوتا تو میں تجھ پر نفقہ کا حکم دیتا۔ (23) عبد بن حمید نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ آدمی کو مجبور کیا جائے گا اس کے بھائی کے نفقہ پر جبکہ وہ مالدار ہو اور اس کا بھائی تنگدست ہو۔ (24) عبد بن حمید نے حماد (رح) سے روایت کیا کہ ہر ذی رحم محرم کو نادار کے خرچ پر مجبور کیا جائے گا (جبکہ وہ مالدار ہو) (25) سفیان، عبد الرزاق، ابو عبید نے الاموال میں، عبد بن حمید نے، ابن جریر، ابن ابی حاتم، النحاس نے الناسخ میں بیہقی نے سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ عمر بن خطاب ؓ نے چچا کے بیٹے کو ایک نوزائیدہ لا وارث بچے کے نفقہ کے بارے میں قید کردیا جو اس پر تھا عاقلہ کی طرح۔ (عاقلہ باپ کی طرف سے رشتہ داروں کو کہتے ہیں) ۔ (26) سفیان بن عینیہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ سے مراد ہے بچہ کے وارث پر لازم ہے کہ وہ اس کو دودھ پلوئے جس طرح اسکے باپ پر لازم ہوتا ہے۔ (27) ابن جریر، نحاس نے قبیصہ بن ذوئب (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث “ سے بچہ مراد ہے۔ (28) وکیع نے عبد اللہ بن مغفل (رح) سے روایت کیا کہ بچہ کو دودھ پلانا اس کے (میراث کے) حصہ میں سے ہوگا۔ (29) ابن جریر، ابن المنذر نے عطاء الخراسان سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ سے مراد ہے کہ بچے کا نفقہ وارث پر لازم ہے۔ یہاں تک کہ اس کا دودھ چھڑا دیا جائے اگر اس کے باپ اور اس نے مال نہ چھوڑا ہو۔ (30) ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے مجاہد نے شعبی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وعلی الوارث مثل ذلک “ سے مراد ہے وارث پر لازم ہے کہ اس (بچہ) کو تکلیف نہ دے۔ (31) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فان ارادا فصالا “ سے دودھ چھڑانا مراد ہے۔ (32) وکیع، سفیان، عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ دو سال سے کم مدت میں دودھ چھڑانے کا مشورہ ہے۔ عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ (بچہ کے والد کی) رضا مندی کے بغیر اس کا دودھ چھڑا دے۔ اور (اس طرح) والد کے لئے بھی یہ جائز نہیں کہ عورت کی رضا مندی کے بغیر اس کا دودھ چھڑا دے۔ (33) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وان اردتم ان تسترضعوا اولادکم “ سے مراد اس بچہ کی ماں یا اس کے علاوہ دوسری دودھ پلانے والی عورت لفظ آیت ” فلا جناح علیکم اذا سلمتم “ یعنی جب تم کو کوئی حرج نہیں جب تم دودھ پلانے والی عورت کی اجرت اس کے سپرد کر دو ” ما اتیتم “ یعنی جو کچھ تم نے دنیا میں مقرر کیا تھا۔ (34) ابن ابی حاتم نے ابن شباب (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وان اردتم ان تسترضعوا اولادکم فلا جناح علیکم “ سے مراد ہے کہ جب یہ (دودھ پلانا) والد اور والدہ کی رضا مندی کے ساتھ ہو تو دایہ کو دودھ پلانے میں کوئی حرج نہیں۔
Top