Dure-Mansoor - Al-Baqara : 28
كَیْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَ كُنْتُمْ اَمْوَاتًا فَاَحْیَاكُمْ١ۚ ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
کَيْفَ : کس طرح تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے ہو بِاللہِ : اللہ کا وَكُنْتُمْ : اور تم تھے اَمْوَاتًا : بےجان فَاَحْيَاكُمْ : سو اس نے تمہیں زندگی بخشی ثُمَّ يُمِیْتُكُمْ : پھر وہ تمہیں مارے گا ثُمَّ : پھر يُحْيِیْكُمْ : تمہیں جلائے گا ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : لوٹائے جاؤگے
کیسے کفر کرتے ہو اللہ کے ساتھ، حالانکہ تم بےجان تھے سو اس نے تم کو زندگی دی پھر تم کو موت دے گا، پھر زندہ فرمائے گا، پھر اس کی طرف لوٹائے جاؤ گے
(1) امام ابن جریر (رح) نے حضرت ابن مسعود ؓ اور کئی دوسرے صحابہ ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” کیف تکفرون باللہ وکنتم امواتا فاحیاکم “ سے مراد ہے کہ تم کچھ بھی نہ تھے پھر تم کو پیدا فرمایا لفظ آیت ” ثم یمیتکم ثم یحیکم “ پھر تم کو موت دے گا۔ پھر تم کو زندہ کرے گا۔ (2) امام ابن جریر، ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا لفظ آیت ” وکنتم امواتا “ یعنی تم اپنے باپوں کی پشتوں میں مردہ تھے کچھ بھی نہ تھے پھر تم کو پیدا فرمایا پھر تم کو موت دے گا سچی موت پھر تم کو زندہ کرے گا سچی زندگی (دے کر) جب تم کو (قیامت کے دن) اٹھائے گا۔ (3) عبد بن حمید اور ابن جریر نے حضرت قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں یہ نقل کیا ہے کہ وہ اپنے باپوں کی پیٹھوں میں مردہ تھے اللہ تعالیٰ نے ان کو زندہ فرمایا اور ان کو نکالا پھر ان کو موت دے گا جو اس سے ضروری ہے پھر ان کو زندہ کرے گا قیامت کے دن اٹھانے کے لئے۔ پس یہ دو زندگیاں ہیں اور دو موتیں ہیں۔ (4) وکیع اور ابن جریر نے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ثم یمیتکم ثم یحیکم “ یعنی تم کو قبر میں زندہ کرے گا پھر وہ تم کو موت دے گا۔ (5) امام ابن جریر نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ تم کچھ بھی نہیں تھے یہاں تک کہ تم کو پیدا کیا پھر تم کو موت دے گا سچی موت پھر تم کو زندہ کرے گا۔ اور اللہ تعالیٰ کا یہ قول لفظ آیت ” ربنا امتنا اثنتین واحییتنا اثنتین “ (ہمارے رب نے ہم کو دو مرتبہ موت دی اور دو مرتبہ زندہ فرمایا) اسی کے مثل ہے۔ (6) امام ابن جریر نے ابو العالیہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ وہ کچھ بھی نہ تھے اس نے ان کو موت دی پھر ان کو زندہ کیا پھر قیامت کے دن زندہ ہونے کے بعد اسی کی طرف وہ لوٹیں گے۔
Top