Dure-Mansoor - Al-Baqara : 51
وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰۤى اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ
وَاِذْ وَاعَدْنَا : اور جب ہم نے وعدہ کیا مُوْسَىٰ : موسیٰ اَرْبَعِیْنَ لَيْلَةً : چالیس رات ثُمَّ : پھر اتَّخَذْتُمُ : تم نے بنا لیا الْعِجْلَ : بچھڑا مِنْ بَعْدِهِ : ان کے بعد وَاَنْتُمْ ظَالِمُوْنَ : اور تم ظالم ہوئے
اور جب وعدہ کیا ہم نے موسیٰ سے چالیس رات کا پھر تم لوگوں نے ان کے بعد بچھڑے کو معبود بنا لیا اور تم ظلم کرنے والے تھے
(1) امام ابن جریر نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا وہ فرماتے ہیں لفظ آیت ” واذ وعدنا موسیٰ اربعین لیلۃ “ سے مراد ہے ذی القعدہ (کا مہینہ) اور دس دن ذی الحجہ کے (یہ اس آیت کا واقعہ) ہے جب موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے ساتھیوں کو پیچھے چھوڑا اور (اپنے بھائی) ہارون (علیہ السلام) کو ان پر خلیفہ بنایا وہ طور پر چالیس راتیں ٹھہرے اور ان پر تورات تختیوں پر لکھی ہوئی اتاری گئی (پھر) رب تعالیٰ نے ان کے قریب سرگوشی کرتے ہوئے اور ان سے کلام فرمایا اور انہوں نے قلم کے چلنے کی آواز سنی اور ہم کو یہ بات (بھی) پہنچی ہے کہ ان کو چالیس راتوں میں آپ کو کوئی حدث لاحق نہ ہوا یہاں تک کہ آپ طور سے اتر آئے۔ وما قولہ تعالیٰ : ثم اتخذتم۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ بنی اسرائیل کے اس بچھڑے کا نام جن کی وہ پوجا کرتے تھے یہوب تھا۔
Top