Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 55
لَا جُنَاحَ عَلَیْهِنَّ فِیْۤ اٰبَآئِهِنَّ وَ لَاۤ اَبْنَآئِهِنَّ وَ لَاۤ اِخْوَانِهِنَّ وَ لَاۤ اَبْنَآءِ اِخْوَانِهِنَّ وَ لَاۤ اَبْنَآءِ اَخَوٰتِهِنَّ وَ لَا نِسَآئِهِنَّ وَ لَا مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ١ۚ وَ اتَّقِیْنَ اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ شَهِیْدًا
لَا جُنَاحَ : گناہ نہیں عَلَيْهِنَّ : عورتوں پر فِيْٓ : میں اٰبَآئِهِنَّ : اپنے باپ وَلَآ : اور نہ اَبْنَآئِهِنَّ : اپنے بیٹوں وَلَآ اِخْوَانِهِنَّ : اور نہ اپنے بھائی وَلَآ : اور نہ اَبْنَآءِ اِخْوَانِهِنَّ : اور اپنے بھائیوں کے بیٹے وَلَآ : اور نہ اَبْنَآءِ اَخَوٰتِهِنَّ : اپنی بہنوں کے بیٹے وَلَا : اور نہ نِسَآئِهِنَّ : اپنی عورتیں وَلَا : اور نہ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُنَّ ۚ : جس کے مالک ہوئے ان کے ہاتھ (کنیزیں) وَاتَّقِيْنَ : اور ڈرتی رہو اللّٰهَ ۭ : اللہ اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے شَهِيْدًا : گواہ (موجود)
ان بیویوں پر کوئی گناہ نہیں ہے اپنے باپوں کے بارے میں اور اپنے بیٹوں کے بارے میں اور اپنے بھائیوں کے بارے میں اور اپنے بھتیجوں کے بارے میں اور اپنے بھانجوں کے بارے میں اور اپنی عورتوں کے بارے میں اور اپنی لونڈیوں کے بارے میں، اور اللہ سے ڈرتی رہو، بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر حاضر ہے
1۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت لا جناح علیہن فی اٰباء ہن خاص طور پر آپ کی ازواج مطہرات کے بارے میں نازل ہوئی اور نساء ہن سے مراد مسلمان عورتیں ہیں اور اللہ تعالیٰ کا قول آیت ولا ما ملکت ایمانہن یعنی غلاموں اور باندیوں میں سے اور ان کے لیے رخصت دے دی گئی کہ وہ ان کو دیکھ سکتے ہیں حجاب کا حکم نازل ہو کے بعد بھی۔ 2۔ الفریابی وعبد بن حمید وابوداوٗد نے اپنے ناسخ میں وابن جریر نے وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت لاجناح علیہن فی اٰباء ہن ان پر گناہ نہیں ہے ان کے باپوں کے بارے میں یعنی جن رشتہ داروں کا ذکر کیا گیا ان کے لیے جائز ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات کو دیکھیں۔ نامحرم عورت کے پاس داخل ہونا جائز نہیں 3۔ ابن سعد نے زہری (رح) سے روایت کیا کہ ان سے کہا گیا کہ کون نبی ﷺ کی ازواج کے پاس جاسکتا ہے تو انہوں نے کہا ہر ذی رحم محرم رشتہ دار جو نسبتی ہو یا رضاعی ہو اور پوچھا باقی لوگ ؟ جواب دیا کہ ازواج مطہرات ان سے پردہ کریں گے یہاں تک کہ وہ اس مرد سے پردے کے پیچھے سے بات کریں گی بعض اوقات ایک ہی پردہ تھا مگر غلام اور مکاتب سے وہ پردہ نہیں کرتی تھیں۔ 4۔ ابن سعد وابن ابی شیبہ وابوداوٗد نے اپنے ناسخ میں ابوجعفر محمد بن علی (رح) سے روایت کیا کہ حسن اور حسین ؓ امہات المومنین کو نہیں دیکھتے تھے۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا اگر وہ ان کو دیکھ لیتیں تو ان کے لیے حلال ہوتا۔ 5۔ ابن سعد وابن ابی شیبہ وابوداوٗد نے اپنے ناسخ میں عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ کو یہ بات پہنچی کہ عائشہ ؓ نے حسن سے پردہ فرمایا اور ابن عباس ؓ نے فرمایا حضرت حسن کے لیے عائشہ کو دیکھنا حلال ہے۔ 6۔ ابن جریر وابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت لاجناح علیہن کہ اس آیت میں چچا اور ماموں کو ذکر نہیں فرمایا کیونکہ ان دونوں کا ذکر ان کے بیٹوں کے ضمن میں آجاتا ہے۔
Top