Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 6
وَ ابْتَلُوا الْیَتٰمٰى حَتّٰۤى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ١ۚ فَاِنْ اٰنَسْتُمْ مِّنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوْۤا اِلَیْهِمْ اَمْوَالَهُمْ١ۚ وَ لَا تَاْكُلُوْهَاۤ اِسْرَافًا وَّ بِدَارًا اَنْ یَّكْبَرُوْا١ؕ وَ مَنْ كَانَ غَنِیًّا فَلْیَسْتَعْفِفْ١ۚ وَ مَنْ كَانَ فَقِیْرًا فَلْیَاْكُلْ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ فَاِذَا دَفَعْتُمْ اِلَیْهِمْ اَمْوَالَهُمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَیْهِمْ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ حَسِیْبًا
وَابْتَلُوا
: اور آزماتے رہو
الْيَتٰمٰى
: یتیم (جمع)
حَتّٰى
: یہانتک کہ
اِذَا
: جب
بَلَغُوا
: وہ پہنچیں
النِّكَاحَ
: نکاح
فَاِنْ
: پھر اگر
اٰنَسْتُمْ
: تم پاؤ
مِّنْھُمْ
: ان میں
رُشْدًا
: صلاحیت
فَادْفَعُوْٓا
: تو حوالے کردو
اِلَيْھِمْ
: ان کے
اَمْوَالَھُمْ
: ان کے مال
وَلَا
: اور نہ
تَاْكُلُوْھَآ
: وہ کھاؤ
اِسْرَافًا
: ضرورت سے زیادہ
وَّبِدَارًا
: اور جلدی جلدی
اَنْ
: کہ
يَّكْبَرُوْا
: کہ وہ بڑے ہوجائینگے
وَمَنْ
: اور جو
كَانَ
: ہو
غَنِيًّا
: غنی
فَلْيَسْتَعْفِفْ
: بچتا رہے
وَمَنْ
: اور جو
كَانَ
: ہو
فَقِيْرًا
: حاجت مند
فَلْيَاْكُلْ
: تو کھائے
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
فَاِذَا
: پھر جب
دَفَعْتُمْ
: حوالے کرو
اِلَيْھِمْ
: ان کے
اَمْوَالَھُمْ
: ان کے مال
فَاَشْهِدُوْا
: تو گواہ کرلو
عَلَيْھِمْ
: ان پر
وَكَفٰى
: اور کافی
بِاللّٰهِ
: اللہ
حَسِيْبًا
: حساب لینے والا
اور آزمالو تم یتیموں کو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل ہوجائیں، سو اگر تم ان کی طرف سمجھ داری محسوس کرو تو ان کے مال ان کو دے دو ، اور مت کھاجاؤ ان کے مالوں کو فضول خرچی کرتے ہوئے اور ان کے بڑے ہوجانے سے پہلے جلدی کرتے ہوئے، اور تم میں سے جو شخص صاحب مال وہ پرہیز کرے، اور جو شخص تنگدست ہو سو وہ مناسب طریقہ پر کھالے، سو جب تم دے دو ان کو ان کے مال تو اس پر گواہ بنا لو، اور اللہ کافی ہے حساب لینے والا
(1) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم اور بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ” وابتلوا الیتمی “ یعنی یتیموں کا امتحان لے لو بالغ ہونے کے وقت تک لفظ آیت ” فان انستم “ یعنی اگر تم پہچان لو ” منہم رشدا “ ان میں سے عقلمندی کو کہ وہ اپنے مالوں کی حفاظت کرسکتے ہیں تو ان کے مال دے دو اسی کو فرمایا لفظ آیت ” فادفعوا الیہم اموالہم ولا تاکلوھا اسرافا وبدارا “ یعنی نہ کھاؤ یتیم کا مال جلدی کرتے ہوئے ان کے بالغ ہونے سے پہلے کہ تو حائل ہوجائے اس کے اور مال کے درمیان (2) ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” وابتلوا الیتمی “ یعنی امتحان لیتے رہو ان کی عقلوں کا ” حتی اذا بلغوا النکاح “ یعنی وہ بالغ ہوجائیں ” فان انستم “ اگر تم معلوم کرلو ” منہم رشدا “ ان میں سے عقل کو (سمجھ داری کو) ۔ (3) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” وابتلوا الیتمی “ یعنی ان کی عقل کا تجربہ کرتے رہو ” فان انستم منہم رشدا “ یعنی عقل اور صلاحیت (کو ان میں محسوس کرلو تو ان کو ان کے مال دے دو ) ۔ (4) ابن ابی حاتم و بیہقی نے مقاتل (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” وابتلوا الیتمی “ یعنی سرپرست اور جن کو وصیت کی گئی (یتیموں کا امتحان لیتے رہے) ۔ (5) ابن ابی حاتم نے محمد بن قیس (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” حتی اذا بلغوا النکاح “ یعنی جب پندرہ سال کی عمر کو پہنچ جائیں۔ (6) ابن جریر وابن المنذر والبیہقی نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فان انستم منہم رشدا “ اگر تم ان میں عقلمندی کو محسوس کرو تو مال اس کے حوالے کر دو ) ۔ (7) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فان انستم منہم رشدا “ یعنی اگر تم ان میں عقلمندی کو محسوس کرو کہ وہ اپنے دین میں بھلائی کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اپنے مال کی حفاظت کرسکتے ہیں (تو مال یتیم کے حوالے کردو) ۔ (8) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب تم یتیم کو پاؤ حلم والا عقل والا وقار والا تو اس کو اس کا مال دے دو ۔ یتیم میں مال سنبھالنے کی صلاحیت پیدا ہونے سے پہلے مال نہ دینا (9) سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذرنے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ یتیم کو اس کا مال اس کے حوالے نہ کرو اگرچہ اس کے سر پر بال سفید ہونے لگیں جب تک تم اس میں سمجھداری کو محسوس نہ کرو۔ (10) ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ولا تاکلوھا اسرافا وبدارا “ سے مراد ہے کہ اس میں اسراف نہ کرو اور نہ اس (کے خرچ کرنے) میں جلدی کرو۔ (11) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ولا تاکلوھا اسرافا “ سے مراد ہے کہ غیر حق میں خرچ نہ کرو اور فرمایا لفظ آیت ” وبدارا ان یکبروا “ یعنی جلدی نہ کرو اس ڈر سے کہ یہ بالغ ہوجائے گا تو اپنا لے لے گا (اس لئے بالغ ہونے سے پہلے ہی اس کا مال اڑا جاؤ) ۔ (12) بخاری وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابی ابن حاتم اور بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت یتیم کے سرپرست کے بارے میں نازل ہوئی (پھر فرمایا) لفظ آیت ” ومن کان غنیا فلیستعفف ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ اور معروف کا معنی ہے اس کی نگرانی کے بقدر (اس کے مال میں سے لے) ۔ (13) عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم والنحاس نے اپنی ناسخ میں اور حاکم نے (اس کو صحیح کہا) مقسم کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان غنیا فلیستعفف “ سے مراد ہے اس کو اپنے مال کی وجہ سے مالدار ہو اور اسے یتیم کے مال کی کوئی ضرورت نہ ہو تو پھر یتیم کے مال سے کچھ بھی نہ لے (پھر فرمایا) لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ یعنی وہ کھا سکتا ہے یتیم کے مال میں سے جو اس کی زندگی کے حق کو باقی رکھنے کے لیے ضروری ہے یہاں تک کہ یتیم کے مال کی طرف محتاج نہ رہے۔ (14) حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان غنیا فلیستعفف “ سے مراد ہے کہ غنی کو اپنے مال میں احتیاط سے کام لینا چاہیے تاکہ یتیم کے مال کی طرف نہ پہنچے۔ (15) ابن جریر نے سعید بن جبیر کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ معروف سے مراد قرض ہے (یعنی سرپرست مقروض ہے تو یتیم کے مال میں سے بقدر ضرور کھا سکتا ہے) ۔ (16) ابن جریر وابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ سے مراد ہے قرض (یعنی اگر سرپرست مقروض ہے تو یتیم کے مال میں بقدر ضرورت لے سکتا ہے ) ۔ (17) عبد بن حمید اور بیہقی نے سعید بن جبیر کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یتیم کا ولی اگر غنی ہے تو اس کو چاہیے کہ (اس کے مال سے) بچے اور اگر فقیر ہے تو بچا ہوا دودھ لے سکتا ہے اور بقدر ضرورت کھانا بھی لے سکتا ہے اس سے زیادہ تجاوز نہ کرے اور جس سے اپنی ستر چھپالے اتنا کپڑا بھی لے سکتا ہے اور اگر مالدار ہوجائے تو اس (مال) کو واپس کر دے اور اگر تنگ دست ہوجائے تو وہ مال (جو کھالیا تھا) اس کے لیے حلال ہے۔ (18) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اگر وہ غنی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ یتیم کے مال میں سے ذرا بھی کچھ کھالے اور اگر فقیر ہے تو اس کے مال میں سے قرضہ لے لے اور جب مالداروں کو پالے تو اس کو واپس کر دے جو اس سے قرضہ لیا تھا تو یہ بھلائی کے ساتھ کھانا ہوا۔ یتیم کے مال میں بقدر ضرورت تصرف کرنا (19) عبد الرزاق و سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن ابی الدنیا وابن جریر والنحاس نے اپنی ناسخ میں وابن المنذر اور بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کے مال کو اپنی جان پر یتیم کے ولی کی طرح بنا دیا ہے اگر میں مالدار ہوجاتا ہوں تو سوال کرنے سے رک جاتا ہوں اور اگر محتاج ہوجاتا ہوں تو معروف طریقہ سے اسے لے لیتا ہوں پھر جب میں مالدار ہوجاتا ہوں تو (وہ قرضہ) ادا کردیتا ہوں۔ (20) الفریابی و سعید بن منصور وابن المنذر والبیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ سے مراد ہے اگر یتیم کا سرپرست محتاج ہوجائے تو یتیم کھانے میں کھالے اور اس (اس کے مال) میں سے نہ کپڑا پہنے نہ عمامہ۔ (21) عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس رضی عنہما سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فلیاکل بالمعروف “ سے مراد ہے تین انگلیوں کے کنارے سے کھائے۔ (22) ابن المنذر و طبرانی نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ جب محتاج آدمی یتیم کے مال کا نگران بنے۔ تو جتنی اس کی نگرانی کرتا ہے اور اس کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ اتنا وہ اس کے مال میں سے لے لے۔ لیکن فضول خرچی اور اسراف نہ کرے۔ (23) مالک و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر والنحاس میں اپنی ناسخ میں قاسم بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی ابن عباس ؓ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میری پرورش میں یتیم بچے ہیں۔ ان کی ایک اونٹنی ہے کیا میرے لیے اس کا دودھ حلال ہے ؟ انہوں نے فرمایا اگر تو اس کے گم ہوجانے پر اس کی تلاش کرتا تھا۔ اس کی خارش کو تار کول مل دیتا تھا۔ اور اس کے حوض کو مٹی سے لیپ دیتا تھا۔ اور اس کے لیے محنت کرتا تھا۔ تو اس کا دودھ پی لے اس کے بچے کو نقصان پہنچائے بغیر اور تھن کو دودھ سے بالکل خالی نہ کردینا (بچے کے لیے دودھ رہنے دینا) ۔ (24) احمد، ابو داؤد و نسائی وابن ماجہ وابن ابی حاتم والنحاس نے اپنی ناسخ میں ابن عمر وؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا میرے پاس مال نہیں ہے مگر یتیم میری پرورش میں ہے آپ ﷺ نے فرمایا اپنے یتیم کے مال میں سے کھالو بغیر اسراف اور تبذیر کے اور اس (کے مال) سے اپنا مال نہ بڑھا اور اس کا مال خرچ کر کے اپنا مال نہ بچا۔ (25) ابن حبان نے جابر ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نے کہا یا رسول اللہ ! کس چیز سے میں اپنے یتیم کو مارا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اس چیز سے کہ جس سے تو اپنے بیٹے کو مارتا تھا اور اس کا مال خرچ کر کے اس کا مال نہ بچا اور نہ اس کے ذریعہ اپنا مال زیادہ کر۔ یتیم سے اپنے بیٹوں کی طرح سلوک کرو (26) عبد الرزاق و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی شیبہ ونحاس نے اپنی ناسخ میں حسن عرفی ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی کے عرض کیا یا رسول اللہ ! کس چیز سے میں اپنے یتیم کو مارسکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اس چیز سے کہ جس سے تو اپنے بیٹے کو مارا کرتا تھا پھر اس نے عرض کیا کیا میں اس کے مال میں سے لے لوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا معروف طریقے سے اس کے ذریعہ اپنے مال کو زیادہ کرنے والا نہ ہو اور نہ اس کا مال خرچ کر کے اپنا مال بچانے والا ہو۔ (27) عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ ثابت بن وداعہ کے چچا نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ثابت ؓ ان دنوں اس کی پرورش میں یتیم تھے اور عرض کیا کہ میرا بھتیجا یتیم ہے میری گود میں اس کے مال میں سے میرے لئے حلال ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو اس کے مال میں کھالے معروف طریقے سے لیکن یہ جائز نہیں کہ تو اس کا مال خرچ کر کے اپنا مال بچائے اور اس کے مال میں سے وافر مقدار لے پھر اس نے عرض کیا کہ یتیم کا ایک کھجوروں کا باغ بھی تھا تو اس کا ولی اس کی نگرانی کرتا ہے اور اس کو بلاتا ہے اور اس کے پھل میں سے لے لیتا ہے اور اس یتیم کے جانور بھی ہیں اس کا ولی اس کی نگرانی کرتا مشقت اٹھاتا ہے اور کام کاج کرتا ہے تو اس کی اون دودھ اور ان کے متعلق دوسری چیزیں لے سکتا ہے لیکن مال کے بارے میں یہ تھا کہ اس میں سے کھانے اور خرچ کرنے کی اجازت نہ تھی۔ (28) ابن المنذر نے عطاء (رح) سے روایت کیا ہے کہ پانچ چیزوں میں اللہ کی کتاب میں رخصت ہے اور عزیمت نہیں ہے (یعنی قطعی حکم کے طور پر نہیں ہیں) (جیسے) اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ یعنی اگر چاہے کھالے اور چاہے تو نہ کھائے۔ (29) ابو داؤد ونحاس دونوں نے ناسخ میں اور ابن المنذر نے عطا کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف “ کے حکم کو ” ان الذین یاکلون اموال الیتمی ظلما “ نے منسوخ کردیا۔ (30) ابن ابی حاتم نے ابن ابو الزناد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ ابو الزناد (رح) فرمایا کرتے تھے کہ یہ آیت دیہاتی اور ان جیسے دوسرے لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ (31) ابن ابی حاتم نے نافع بن ابی نعیم قاری (رح) سے روایت کیا ہے کہ میں نے یحییٰ بن سعید اور ربیعہ سے لفظ آیت ” فلیاکل بالمعروف “ کے بارے میں پوچھا تو دونوں نے فرمایا یہ یتیم کے بارے میں ہے اگر ولی فقیر ہے تو یتیم کے مال سے بقدر ضرورت اس پر خرچ کر اور ولی کے لیے اس میں سے کوئی چیز لینا جائز نہیں۔ (32) ابن جریر وابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فاذا دفعتم الیہم اموالہم فاشھدوا علیہم “ سے مراد ہے کہ جب تم یتیم کو اس کا مال دینے لگو تو گواہ بنا لو جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم فرمایا ہے (33) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اولیاء کو حکم فرمایا جب تم یتیموں کا ان کا مال دینے لگو جب وہ بالغ ہوجائیں تو مال دیتے وقت ان پر گواہ بنا لو (پھر فرمایا) لفظ آیت ” وکفی باللہ حسیبا “ اور اللہ تعالیٰ حساب لینے والا کافی ہے یعنی اللہ تعالیٰ سے افضل کوئی گواہ نہیں جو تمہارے آپس میں معاملات ہیں۔ (34) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ لفظ آیت ” وکفی باللہ حسیبا “ میں حسیبا سے گواہ مراد ہے۔
Top