Dure-Mansoor - Al-Maaida : 61
وَ اِذَا جَآءُوْكُمْ قَالُوْۤا اٰمَنَّا وَ قَدْ دَّخَلُوْا بِالْكُفْرِ وَ هُمْ قَدْ خَرَجُوْا بِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا كَانُوْا یَكْتُمُوْنَ
وَاِذَا : اور جب جَآءُوْكُمْ : تمہارے پاس آئیں قَالُوْٓا : کہتے ہیں اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے وَقَدْ دَّخَلُوْا : حالانکہ وہ داخل ہوئے ( آئے) بِالْكُفْرِ : کفر کی حالت میں وَهُمْ : اور وہ قَدْ خَرَجُوْا : نکلے چلے گئے بِهٖ : اس (کفر) کے ساتھ وَاللّٰهُ : اور اللہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا : وہ جو كَانُوْا : تھے يَكْتُمُوْنَ : چھپاتے
اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے حالانکہ وہ کفر کے ساتھ داخل ہوئے اور کفر کی ہی حالت میں نکل گئے اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے جس کو وہ چھپاتے ہیں۔
(1) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت واذا جاء وکم قالوا امنا کے بارے میں فرمایا کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے تھے اور ان کو بتاتے تھے کہ وہ ایمان لانے والے ہیں اور اس دین پر راضی ہونے والے ہیں جس کو آپ لے کر آئے ہیں جبکہ وہ مضبوطی سے پکڑے ہوئے ہوتے تھے اپنی گمراہی کو اور کفر کے ساتھ داخل ہوتے تھے اور اسی کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے باہر نکل جاتے تھے۔ (2) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت واذا جاءوک قالوا امنا وقد دخلوا بالکفر وھم قد خرجوا بہ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ حق کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے داخل ہوتے اور ان کے دل کفر کو چھپائے ہوئے تھے۔ اسی کو فرمایا لفظ آیت وقد دخلوا بالکفر وھم قد خرجوا بہ (3) امام ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس آیت کے بارے میں فرمایا کہ یہ منافقین میں سے یہودی تھے انہی کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ لوگ کفر کی حالت میں داخل ہوئے اور کفر کی حالت میں نکل گئے۔
Top