Dure-Mansoor - Al-Maaida : 62
وَ تَرٰى كَثِیْرًا مِّنْهُمْ یُسَارِعُوْنَ فِی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ اَكْلِهِمُ السُّحْتَ١ؕ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَتَرٰى : اور تو دیکھے گا كَثِيْرًا : بہت مِّنْهُمْ : ان سے يُسَارِعُوْنَ : وہ جلدی کرتے ہیں فِي : میں الْاِثْمِ : گناہ وَالْعُدْوَانِ : اور سرکشی وَاَكْلِهِمُ : اور ان کا کھانا السُّحْتَ : حرام لَبِئْسَ : برا ہے مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کر رہے ہیں
اور آپ ان میں سے بہت سوں کو دیکھیں گے جو گناہ میں اور ظلم اور حرام کھانے میں تیزی کے ساتھ دوڑتے ہیں۔ یہ واقعی بات ہے کہ وہ اعمال برے ہیں جو یہ لوگ کرتے ہیں۔
نہی عن المنکر بھی علماہی کی ذمہ داری ہے (1) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وتری کثیرا منھم یسارعون فی الاثم والعدوان کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد یہودی ہیں پھر فرمایا لفظ آیت لبئس ما کانوا یعملون۔ لولا ینھھم الربنیون والاحبار سے لے کر لفظ آیت لبئس ما کانو یصنعون تک یعنی وہ ایک ہی (جیسا) عمل کرتے تھے۔ پھر فرمایا اللہ نے ان کو منع نہیں کیا جیسے کہ ان لوگوں کو (منع نہیں کیا) جب انہوں نے (برے) عمل کئے۔ (2) امام عبد بن حمید نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت وتری کثیرا منھم یسارعون فی الاثم والعدوان واکلھم السحت کے بارے میں فرمایا کہ یہ یہود کے احکام میں سے تھا تمہارے آگے (یعنی تم سے پہلے) (3) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت لولا ینھھم الربنیون والاحبار سے فقہاء اور علماء مراد ہیں۔ (4) امام ابو الشیخ نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت لولا ینھھم سے علماء اور بڑے علماء مراد ہیں۔ (5) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کی کہ انہوں نے لفظ آیت لبئس ما کانوا یصنعون کے بارے میں فرمایا کہ فقہاء اور علماء نے انہیں غلط بات کہنے اور حرام کھانے سے نہیں روکا (تو یہ کتنا برا کام کر رہے ہیں) (6) امام ابن ابی حاتم سے روایت ہے کہ علی ؓ نے اپنے خطبہ میں ارشاد فرمایا اے لوگو ! بلاشبہ تم سے پہلے لوگ اپنے گناہوں کی وجہ سے ہلاک ہوئے اور ان کے فقہاء اور علماء نے ان کو نہ روکا۔ جب سرکشی میں بہت بڑھ گئے اور ان کے فقہاء اور علماء نے ان کو نہ روکا تو ان کو عذاب نے پکڑلیا۔ پھر ان کو نیکی کا حکم دیا گیا اور برائی سے روکا گیا۔ اس لئے کہ نیکی کا حکم کرنا اور گناہوں سے روکنا نہ رزق کو حتم کرتا ہے اور نہ موت کو قریب کرتا ہے۔ (7) امام ابن جریر اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کی قرآن میں اس آیت سے بڑھ کر کوئی آیت سخت ڈانٹ والی نہیں ہے یعنی لفظ آیت لولا ینھھم الربنیون والاحبار عن قولھم الاثم والعدوان واکلھم السحت لبئس ماکانوا یعملون اسی طرح انہوں نے پڑھا۔ لفظ آیت وتری کثیرا منھم یسارعون فی الاثم والعدوان واکلھم السحت لبئس ماکانوا یعملون لولا ینھھم الربنیون والاحبار عن قولھم الاثم والعدوان واکلھم السحت لبئس ماکانوا یصنعون (8) امام ابن مبارک نے زھد میں عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن منذر نے ضحاک بن مزاحم سے روایت کیا کہ قرآن میں اس آیت سے بڑھ کر کوئی آیت میرے نزدیک زیادہ خوف والی نہیں یعنی لفظ آیت لولا ینھھم الربنیون والاحبار عن قولھم الاثم والعدوان واکلھم السحت لبئس ماکانوا یصنعون دونوں فریقوں کے لئے برائی کا ذکر ہے۔ (9) امام عبد بن حمید نے سلمہ بن نبی ط کے طریق سے ضحاک (رح) سے روایت کی کہ لفظ آیت لولا ینھھم الربنیون والاحبار میں ربانیون اور احبار سے ان کے فقہاء ان کے قراء اور ان کے علماء مراد ہیں پھر ضحاک فرماتے ہیں کہ مجھ کو کوئی آیت اس آیت سے بڑھ کر ڈرانے والی نہیں۔ (10) امام ابوداؤد، ابن ماجہ نے جریر ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایسی قوم جس کے درمیان ایسا آدمی ہو جو بدکاریاں کرتا ہو۔ جبکہ وہ لوگ طاقت رکھتے ہوں کہ اسے روکیں (مگر نہ روکیں) تو اللہ تعالیٰ سب کو عذاب دے گا۔
Top