Dure-Mansoor - Al-Anfaal : 46
وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَ تَذْهَبَ رِیْحُكُمْ وَ اصْبِرُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَۚ
وَاَطِيْعُوا : اور اطاعت کرو اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَ : اور لَا تَنَازَعُوْا : آپس میں جھگڑا نہ کرو فَتَفْشَلُوْا : پس بزدل ہوجاؤگے وَتَذْهَبَ : اور جاتی رہے گی رِيْحُكُمْ : تمہاری ہوا وَاصْبِرُوْا : اور صبر کرو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والے
اور اطاعت کرو اللہ کی اور اس کے رسول کی اور آپس میں جھگڑا نہ کرو نہ تم بزدل ہوجاوگے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی، اور صبر کرو بلاشبہ اللہ صابروں کے ساتھ ہے
1:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم وابوالشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” ولا تنازعوا فتفشلوا وتذھب ریحکم “ کے بارے میں فرمایا کہ تم (آپس میں) اختلاف نہ کرو ورنہ تم بزدل ہوجاؤ گے اور تمہاری مدد اٹھائی جائے گی۔ 2:۔ فریابی وابن ابی شیبہ وابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم وابوالشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وتذھب ریحکم “ یعنی تمہاری مدد نصرت اٹھائی جائے گی اور محمد ﷺ کے اصحاب کی ہوا اکھڑ گئی جب انہوں نے احد کے دن آپس میں جھگڑا کیا۔ 3:۔ ابن ابی حاتم وابوالشیخ نے ابن زید سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” وتذھب ریحکم “ کے بارے میں فرمایا کہ ریح سے مراد ہے کہ کبھی بھی مدد ونصرت نہیں آئی مگر ساتھ ہوا کے جس کو اللہ تعالیٰ بھیجتے ہیں جو دشمن کے چہروں پر پڑتی ہے اور جب ایسا ہوتا ہے تو پھر ان کے لئے ٹھہرنا نہیں ہوتا۔ 4:۔ ابن ابی شیبہ بن نعمان بن حفرن ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب لڑائی کے وقت ہوتے تو دن سے پہلے اور آخری حصے میں قتال نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ سورج ڈھل جاتا۔ اور ہوائیں چلتیں اور مدد حاصل ہوتی۔
Top