Dure-Mansoor - At-Tawba : 51
قُلْ لَّنْ یُّصِیْبَنَاۤ اِلَّا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَنَا١ۚ هُوَ مَوْلٰىنَا١ۚ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں لَّنْ يُّصِيْبَنَآ : ہرگز نہ پہنچے گا ہمیں اِلَّا : مگر مَا : جو كَتَبَ : لکھ دیا اللّٰهُ : اللہ لَنَا : ہمارے لیے هُوَ : وہی مَوْلٰىنَا : ہمارا مولا وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَلْيَتَوَكَّلِ : بھروسہ چاہیے الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع)
آپ فرما دیجئے کہ اس کے علاوہ ہمیں تکلیف نہ پہنچے گی جو اللہ نے ہمارے لئے لکھ دی ہے وہ ہمارا کارساز ہے اور ایمان والے اللہ ہی پر بھروسہ کریں
1:۔ ابوالشیخ نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) قل لن یصیبنا الا ما کتب اللہ لنا “ یعنی جو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے فیصلہ دیا ہے (وہی ہم کو تکلیف پہنچے گی) 2:۔ ابن ابی حاتم نے مسلم بن یسار (رح) سے روایت کیا کہ تقدیر کے بارے میں کلام کرنا ایسا ہے جیسے دو وسیع عریض وادیاں ہیں ان دنوں میں بھوکے ہلاک ہوجاتے ہیں ان کی چوڑائی کا ایک ادراک نہیں ہوسکتا تو اس آدمی (کی طرح) عمل کرتا رہے جو جانتا ہے کہ وہ نجات نہیں پائے گا۔ مگر اپنے عمل سے۔ اور اس آدمی (کی طرح) تو کل کرتا رہے جو جانتا ہے کہ اس کو کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی مگر جو اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے لکھ دی ہے۔ 3:۔ ابوالشیخ نے مطرف (رح) سے روایت کیا کہ کسی کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ گھر کے اوپر چڑھ کر اپنے آپ کو نیچے گرا دے پھر یوں کہے کہ میرے لئے یہ مقدر میں تھا۔ لیکن ہمیں بچنا چاہیے اور احتیاط کرنی چاہئے۔ اگر ہم کو کوئی تکلیف پہنچ جائے تو ہم جان لیں کہ ہم کو ہرگز کوئی تکلیف نہیں پہنچ سکتی مگر جو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے لکھ دی ہے۔ 4:۔ احمد (رح) نے ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہر چیز کی ایک حقیقت ہے اور کوئی بندہ ایمان کی حقیقت کو نہیں پہنچ سکتا۔ یہاں تک کہ وہ جان لے کہ جو مصیبت اس کو پہنچ ہے۔ وہ اس سے چوکنے والی نہ تھی اور جو مصیبت اس سے چوک گئی وہ اسے ہرگز نہیں پہنچ سکتی۔
Top