Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 95
وَ كُلُّهُمْ اٰتِیْهِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَرْدًا
وَكُلُّهُمْ : اور ان میں سے ہر ایک اٰتِيْهِ : آئیگا اس کے سامنے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَرْدًا : اکیلا
سب قیامت کے روز فرداً فرادً اس کے سامنے حاضر ہوں گے
وکلھم اتیہ یوم القیمۃ فردا (91 : 59) ” سب قیامت کے روز فرداً فرداً اس کے سامنے حاضر ہوں گے “۔ تمام افراد اللہ کی نظروں میں ہیں۔ پھر یہ تمام اللہ کے سامنے فرداً فرداً آئیں گے۔ کوئی جتھا نہ ہوگا ‘ کوئی مونس و مدد گار نہ ہوگا۔ وہاں ان سے اجتماعیت کی روح اور اجتماعیت کا شعور ہی نکال دیا جائے گا۔ ہر شخص اللہ کے سامنے وحید و فرید ہوگا یکہ و تنہا۔ اس تنہائی ‘ اکیلے پن ‘ وحشت اور ڈر کے ماحول میں اچانک اہل ایمان کا گروہ نمودار ہوتا ہے۔ یہ اللہ کی رحمت سے تروتازہ اور اس کے سایہ عاطفت میں ہے ‘ نہایت ہی خوش و خرم ‘ رحمن کی محبتوں میں ڈوبا ہوا۔
Top