Kashf-ur-Rahman - Al-Hajj : 4
كُتِبَ عَلَیْهِ اَنَّهٗ مَنْ تَوَلَّاهُ فَاَنَّهٗ یُضِلُّهٗ وَ یَهْدِیْهِ اِلٰى عَذَابِ السَّعِیْرِ
كُتِبَ عَلَيْهِ : اس پر (اس کی نسبت) لکھ دیا گیا اَنَّهٗ : کہ وہ مَنْ تَوَلَّاهُ : جو دوستی کریگا اس سے فَاَنَّهٗ : تو وہ بیشک يُضِلُّهٗ : اسے گمراہ کرے گا وَيَهْدِيْهِ : اور راہ دکھائے گا اسے اِلٰى : طرف عَذَابِ : عذاب السَّعِيْرِ : دوزخ
جس کے متعلق یہ لکھا جاچکا ہے کہ جو کوئی اس سے تعلق رکھے گا تو وہ شیطان مرید اس کو گمراہ کردے گا اور دوزخ کے عذاب کی طرف اس کی رہنمائی کرے گا
(4) جس کے متعلق یہ لکھا جاچکا ہے اور طے ہوچکا ہے کہ جو کوئی شخص اس سے دوستانہ تعلقات رکھے گا اور اس کا اتباع کرے گا تو وہ سرکش شیطان اس کو گمراہ کردے گا اور دوزخ کے عذاب کی طرف اس کی رہنمائی کرے گا۔ یہ آیت نضر بن حارث کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو باوجود جاہل ہونے کے اللہ تعالیٰ کے بارے میں بہت جھگڑالو تھا ملائکہ کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں بتاتا اور قرآن کریم کو اساطیر الاولین اور کہانیاں کہتا اور یہ کہتا کہ جب ہم مرگئے اور گل گئے تو پھر خدا ہم کو دوبارہ زندہ نہیں کرسکتا اس کو فرمایا کہ وہ ہر سرکش شیطان کی پیروی کرتا ہے حالانکہ شیطان سرکش کے متعلق یہ امر طے شدہ ہے کہ جو کوئی اس سے دوستی کرتا اور اس کا پیرو ہوتا ہے تو وہ شیطان اس کو گمراہ کردیتا ہے اور اس کو جہنم کے عذاب کا رستہ بتاتا ہے یعنی اس کا کہنا ماننے سے سوائے گمراہی اور عذاب دوزخ کے کچھ پلے نہیں پڑتا۔
Top