Tafseer-e-Haqqani - Az-Zukhruf : 15
وَ جَعَلُوْا لَهٗ مِنْ عِبَادِهٖ جُزْءًا١ؕ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ مُّبِیْنٌؕ۠   ۧ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے بنادیا لَهٗ : اس کے لیے مِنْ عِبَادِهٖ : اس کے بندوں میں سے جُزْءًا : ایک جزو۔ حصہ ۭاِنَّ الْاِنْسَانَ : بیشک انسان لَكَفُوْرٌ مُّبِيْنٌ : البتہ ناشکرا ہے کھلم کھلا
اور لوگوں نے اس کے بندوں کو اس کی اولاد 1 ؎ بنا دیا۔ بیشک آدمی جو ہے تو صریح ناشکرا ہے۔
ا ؎ مشرکین نے ان دلائل پر بھی اس کی مخلوق میں سے اس کا جز بنا دیا۔ فرشتوں کو بیٹیاں بعض انبیاء کو بیٹا کہتے ہیں بعض اس کی ذات کا ٹکڑا کہتے ہیں کہ اس سے منفصل ہو کر بنا فلاں خدا کے منہ سے فلاں ہاتھ سے فلاں پائوں سے بنا ہے ہنود چار ذاتوں برہمن چھتری وغیرہ کے نسبت ایسا ہی کہتے ہیں اور یہ ثبوت دیا کرتے ہیں جزء اً کے معنی شریک کے بھی ہوسکتے ہیں کہ عبادت اور خدائی کا حصہ دار بنا دیا۔ حقانی
Top