Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 10
هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیَآءً وَّ الْقَمَرَ نُوْرًا وَّ قَدَّرَهٗ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِیْنَ وَ الْحِسَابَ١ؕ مَا خَلَقَ اللّٰهُ ذٰلِكَ اِلَّا بِالْحَقِّ١ۚ یُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
ھُوَ : وہ الَّذِيْ : جس نے جَعَلَ : بنایا الشَّمْسَ : سورج ضِيَآءً : جگمگاتا وَّالْقَمَرَ : اور چاند نُوْرًا : نور (چمکتا) وَّقَدَّرَهٗ : اور مقرر کردیں اس کی مَنَازِلَ : منزلیں لِتَعْلَمُوْا : تاکہ تم جان لو عَدَدَ : گنتی السِّنِيْنَ : برس (جمع) وَالْحِسَابَ : اور حساب مَا خَلَقَ : نہیں پیدا کیا اللّٰهُ : اللہ ذٰلِكَ : یہ اِلَّا : مگر بِالْحَقِّ : حق (درست تدبیر) ہے يُفَصِّلُ : وہ کھول کر بیان کرتا ہے الْاٰيٰتِ : نشانیاں لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ : علم والوں کے لیے
وہی تو ہے جس نے سورج کو روشن اور چاند کو منور بنایا اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کا شمار اور (کاموں کا) حساب معلوم کرو۔ یہ (سب کچھ) خدا نے تدبیر سے پیدا کیا ہے۔ سمجھنے والوں کے لئے وہ (اپنی) آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے۔
(5) تاکہ اس طرح لوگوں کو جو رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے اور حقوق اللہ انصاف کے ساتھ ادا کیے ایسے لوگوں کو بدلہ میں جنت دے اور جن لوگوں نے رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم ﷺ کا انکار کیا ان کو کھولتا ہوا پانی ملے گا اور ایسا دردناک عذاب ہوگا جس کی شدت ان کے دلوں تک پہنچ جائے گی کیوں کہ وہ رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کا انکار کرتے تھے۔ وہ اللہ ایسا ہے جس نے تمام جہانوں کو دن میں روشنی کے لیے سورج اور ررات کو روشنی کے لیے چاند دیا اور ان کی چال کے لیے منزلیں رکھیں تاکہ تم برسوں مہینوں اور دونوں کی گنتی اور حساب رکھ سکو۔ یہ چیزیں اللہ تعالیٰ نے حق اور باطل کے بیان کرنے کے لیے پیدا کی ہیں اور یہ دلائل قرآنیہ ان لوگوں کو جو کہ تصدیق کرتے ہیں، واضح علامات توحید بیان کررہے ہیں۔
Top