Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 37
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ حُكْمًا عَرَبِیًّا١ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُمْ بَعْدَ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ١ۙ مَا لَكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا وَاقٍ۠   ۧ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اس کو نازل کیا حُكْمًا : حکم عَرَبِيًّا : عربی زبان میں وَلَئِنِ : اور اگر اتَّبَعْتَ : تونے پیروی کی اَهْوَآءَهُمْ : ان کی خواہشات بَعْدَ : بعد مَا جَآءَكَ : جبکہ تیرے پاس آگیا مِنَ الْعِلْمِ : علم (وحی) مَا لَكَ : تیرے لیے نہیں مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے مِنْ وَّلِيٍّ : کوئی حمایتی وَّلَا وَاقٍ : اور نہ کوئی بچانے والا
اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو عربی زبان کا فرمان نازل کیا ہے۔ اور اگر تم علم (ودانش) آنے کے بعد ان لوگوں کی خواہشوں کے پیچھے چلو گے تو خدا کے سامنے کوئی نہ تمہارا مدرگار ہوگا اور نہ کوئی بچانے والا۔
(37) اور اسی طرح ہم نے قرآن حکیم کو جبریل امین کے ذریعے اس طرح نازل کیا ہے کہ وہ پورا کا پورا اللہ تعالیٰ کا ایک خاص حکم ہے، عربی زبان میں اور بالفرض اگر آپ انکے دین اور ان کے قبلہ کی پیروی کرنے لگیں جبکہ آپ کے پاس دین ابراہیمی اور قبلہ ابراہیمی کا کھلا بیان پہنچ چکا ہے تو عذاب الہی کے مقابلہ میں نہ آپ کا کوئی قریبی رشتہ دار آپ کو فائدہ پہنچائے گا اور نہ کوئی اس عذاب کو آپ سے روکنے والا ہوگا۔
Top