Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 93
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰكِنْ یُّضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہتا لَجَعَلَكُمْ : تو البتہ بنا دیتا تمہیں اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت وَّلٰكِنْ : اور لیکن يُّضِلُّ : گمراہ کرتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جسے وہ چاہتا ہے وَ : اور يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَلَتُسْئَلُنَّ : اور تم سے ضرور پوچھا جائیگا عَمَّا : اس کی بابت كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
اور اگر خدا چاہتا تو تم سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا لیکن وہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جو عمل تم کرتے ہو (اس دن) ان کے بارے میں تم سے ضرور پوچھا جائیگا۔
(93) اور اگر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا تو تم سب کو ایک ہی ملت اسلامی کا پیروکار بنادیتے لیکن جو دین الہی کا اہل نہیں ہوتا۔ اس کو اس سے گمراہ کرتے ہیں اور جس میں دین خداوندی کی صلاحیت ہوتی ہے، اسے راہ پر چلاتے ہیں اور تم حالت کفر میں کیا برائیاں کر رے ہو اور حالت ایمان میں کیا کیا نیکیاں کرتے ہو یا یہ کہ وفائے عہد اور نقص عہد سب اعمال کی قیامت کے دن پوچھ گچھ ہوگی۔
Top