Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 225
لَا یُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِیْۤ اَیْمَانِكُمْ وَ لٰكِنْ یُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا كَسَبَتْ قُلُوْبُكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ
لَا يُؤَاخِذُكُمُ : نہیں پکڑتا تمہیں اللّٰهُ : اللہ بِاللَّغْوِ : لغو (بیہودہ) فِيْٓ : میں اَيْمَانِكُمْ : قسمیں تمہاری وَلٰكِنْ : اور لیکن يُّؤَاخِذُكُمْ : پکڑتا ہے تمہیں بِمَا : پر۔ جو كَسَبَتْ : کمایا قُلُوْبُكُمْ : دل تمہارے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا حَلِيْمٌ : بردبار
خدا تمہاری لغو قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا لیکن جو قسمیں تم قصد دلی سے کھاؤ گے ان پر مواخذہ کرے گا اور خدا بخشنے والا بردبار ہے
(225) اللہ تعالیٰ تمہارے ترک احسان کے متعلق قسموں کو سنتا ہے اور تمہاری نیتوں اور قسموں کے کفارہ کی ادائیگی کو جانتا ہے، تمہاری فضول قسموں پر جیسا کہ خرید وفروخت کے وقت، لا واللہ، اور بلی واللہ، تم کہتے ہو کوئی کفارہ نہیں۔ لیکن جن قسموں میں تم اپنے خیالات دلوں میں پوشیدہ رکھ کے جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہو، اس پر اللہ تعالیٰ آخرت میں مواخذہ فرماتا ہے اور اللہ تعالیٰ تمہاری ان فضول اور بیہودہ قسموں کی جو بغیر ارادہ کے نکل جائیں بخشش فرمانے والا ہے اور سزا کے بارے میں دانستہ جھوٹی قسموں پر جلدی بھی نہیں فرماتا، یہ تفسیر بھی کی گئی ہے کہ گناہ کرنے کے لیے قسم کھانے کو لغو کہتے ہیں، اگر اس کو چھوڑ دے اور اپنی قسم کا کفارہ ادا کر دے تو اللہ تعالیٰ مواخذہ نہیں کرتے۔
Top