Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 39
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا : اور جن لوگوں نے کفر کیا وَکَذَّبُوْا : اور جھٹلایا بِآيَاتِنَا : ہماری آیات أُوْلَٰئِکَ : وہی اَصْحَابُ النَّار : دوزخ والے هُمْ فِیْهَا : وہ اس میں خَالِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جنہوں نے (اس کو) قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ دوزخ میں جانے والے ہیں، اور ہمیشہ اس میں رہیں گے
39۔ 40) اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر جو انعامات کیے، اب ان کی یاددہانی کروائی جاتی ہے کہ اے اولاد یعقوب ! میرے انعامات پر اللہ کا شکر کرو اور میرے احسانات کو محفوظ رکھو جو میں نے تم پر کتاب نازل کرکے اور رسول بھیج کر اور ایسے ہی فرعون اور اس کی آل کو غرق کرکے اور تمہیں اس سے نجات دے کر اور بطور انعام ”من وسلوی“۔ وغیرہ نازل کرکے کیے اور نبی کریم ﷺ کے بارے میں میرے عہد ومیثاق کو پورا کرو اگر تم نے ایسا کیا تو میں تمہیں جنت میں داخل کروں گا اور بدعہدی کرنے سے مجھ سے ڈرو میرے علاوہ اور کسی سے نہ ڈرو اور میں نے جبریل امین ؑ کے ذریعے سے جو کتاب نازل کی ہے اور اس کتاب کے جو کہ تمہارے پاس ہے توحید، رسول اللہ ﷺ کے سب سے پہلے منکر نہ بنو اور رسول اکرم ﷺ کی صفات اور آپ ﷺ کے اوصاف (جن کا تورات میں ذکر ہے) ان کو چھپا کر معمولی معاوضہ مت لو اور حضرت محمد ﷺ کے بارے میں مجھ ہی سے ڈرو۔
Top