Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 19
هٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِیْ رَبِّهِمْ١٘ فَالَّذِیْنَ كَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِیَابٌ مِّنْ نَّارٍ١ؕ یُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُءُوْسِهِمُ الْحَمِیْمُۚ
ھٰذٰنِ : یہ دو خَصْمٰنِ : دو فریق اخْتَصَمُوْا : وہ جھگرے فِيْ رَبِّهِمْ : اپنے رب (کے بارے) میں فَالَّذِيْنَ : پس وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا قُطِّعَتْ : قطع کیے گئے لَهُمْ : ان کے لیے ثِيَابٌ : کپڑے مِّنْ نَّارٍ : آگ کے يُصَبُّ : ڈالا جائے گا مِنْ فَوْقِ : اوپر رُءُوْسِهِمُ : ان کے سر (جمع) الْحَمِيْمُ : کھولتا ہوا پانی
یہ دو (فریق) ایک دوسرے کے دشمن اپنے پروردگار (کے بارے) میں جھگڑتے ہیں تو جو کافر ہیں ان کے لئے آگ کے کپڑے قطع کئے جائیں گے (اور) ان کے سروں پر جلتا ہوا پانی ڈالا جائے گا
(19۔ 20۔ 21) یہ دو دین والے فرقے ہیں یعنی مسلمان اور یہود و نصاری جنہوں نے اپنے پروردگار کے دین کے بارے میں اختلاف کیا ان میں سے ہر ایک نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ اور اس کے دین سے زیادہ واقف ہوں چناچہ اللہ تعالیٰ نے انکے درمیان اس طرح فیصلہ فرما دیا کہ جو لوگ رسول اللہ ﷺ اور قرآن کریم کے منکر تھے یعنی یہود و نصاری ان کے لیے آگ کے کرتے اور جبے تیار کیے جائیں گے اور ان کے سر کے اوپر سے تیز کھولتا ہوا گرم پانی ڈالا جائے گا۔ اس سے ان کے پیٹ کی چربی اور کھال وغیرہ سب گھل جائے گی اور ان کے مارنے کے لیے لوہے کے گرم گزر ہوں گے۔ شان نزول : (آیت) ھذان خصمن“۔ (الخ) امام بخاری ؒ ومسلم ؒ نے حضرت ابوذر ؓ سے روایت نقل کی ہے کہ آیت مبارکہ حضرت حمزہ ؓ ، عبیدہ ؓ علی بن ابی طالب ؓ اور عتبہ، شیبہ، ولید بن عتبہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ اور امام حاکم ؒ نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا فرماتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ ہمارے بارے میں نازل ہوئی ہے غزوہ بدر میں ہم نے جو مبارزت کی، نیز امام حاکم ؒ نے دوسرے طریقے سے حضرت علی ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت مبارکہ ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جنہوں نے بدر کے دن جنگ کی یعنی حضرت حمزہ ؓ ، حضرت علی ؓ ، حضرت عبیدہ ؓ اور عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن عتبہ، اور ابن جریر ؒ نے عوفی کے واسطہ سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی ہے انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ ہم تم سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہیں اور ہماری کتاب بھی مقدم ہے اور ہمارا نبی بھی تمہارے نبی سے مقدم ہے، مسلمانوں نے ان کے جواب میں کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے قرب کے زیادہ مستحق ہیں ہم رسول اکرم ﷺ پر اور تمہارے نبی پر اور اللہ تعالیٰ نے جو کتاب نازل کی ہے سب پر ایمان لائے ہیں۔
Top