Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 54
وَّ لِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَیُؤْمِنُوْا بِهٖ فَتُخْبِتَ لَهٗ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهَادِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَّلِيَعْلَمَ : اور تاکہ جان لیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ : علم دیا گیا اَنَّهُ : کہ یہ الْحَقُّ : حق مِنْ رَّبِّكَ : تمہارے رب سے فَيُؤْمِنُوْا : تو وہ ایمان لے آئیں بِهٖ : اس پر فَتُخْبِتَ : تو جھک جائیں لَهٗ : اس کے لیے قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهَادِ : ہدایت دینے والا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : وہ لوگ جو ایمان لائے اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور یہ بھی غرض ہے کہ جن لوگوں کو علم عطا ہوا ہے وہ جان لیں کہ وہ (یعنی وحی) تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو وہ اس پر ایمان لائیں اور انکے دل خدا کے آگے عاجزی کریں اور جو لوگ ایمان لائے ہیں خدا انکو سیدھے راستے کی طرف ہدایت کرتا ہے
(54) تاکہ جن حضرات کو قرآن کریم اور توریت کا علم دیا گیا وہ اس بات کو اچھی طرح جان لیں کہ یہ حق و باطل کی وضاحت اللہ کی طرف سے ہے اور یہ نبی کی زبان پر جو حق بات ظاہر ہوئی ہے وہ آپ کے رب کی طرف سے حق ہے سو اللہ تعالیٰ کے اس حق کے اظہار کی اور تصدیق کریں اور پھر اس کی طرف ان کے دل اور بھی جھک جائیں اور بسر و چشم قبول کرلیں۔ اور واقعی اللہ تعالیٰ ہی ایسے لوگوں کو جو رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے راہ راست یعنی دین اسلام دکھاتا ہے۔
Top