Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 53
لِّیَجْعَلَ مَا یُلْقِی الشَّیْطٰنُ فِتْنَةً لِّلَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ وَّ الْقَاسِیَةِ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ لَفِیْ شِقَاقٍۭ بَعِیْدٍۙ
لِّيَجْعَلَ : تاکہ بنائے وہ مَا يُلْقِي : جو ڈالا الشَّيْطٰنُ : شیطان فِتْنَةً : ایک آزمائش لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے فِيْ قُلُوْبِهِمْ : ان کے دلوں میں مَّرَضٌ : مرض وَّ : اور الْقَاسِيَةِ : سخت قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَاِنَّ : اور بیشک الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) لَفِيْ شِقَاقٍ : البتہ سخت ضد میں بَعِيْدٍ : دور۔ بڑی
غرض (اس میں) یہ ہے کہ جو (وسوسہ) شیطان ڈالتا ہے اس کو ان لوگوں کے لئے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہیں ذریعہ آزمائش ٹھہرائیے بیشک ظالم پرلے درجے کی مخالفت میں ہیں
(53) تاکہ اللہ تعالیٰ نبی کے اس پڑھنے میں شیطان کے ڈالے ہوئے شبہات کو ایسے لوگوں کے لیے آزمایش کا ذریعہ بنا دے جن کے دل میں شک واختلاف کا مرض ہے اور جن کے دل یاد الہی سے بالکل ہی شقی ہیں تاکہ دیکھیں کہ کس پر عمل کرتے ہیں اور واقعی یہ مشرک لوگ جیسا کہ ولید بن مغیرہ اور اس کے ساتھ حق اور ہدایت کی بڑی مخالفت اور دشمنی میں ہیں۔
Top