Ruh-ul-Quran - Al-Ankaboot : 69
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِیْعَةٍ اَیُّهُمْ اَشَدُّ عَلَى الرَّحْمٰنِ عِتِیًّاۚ
ثُمَّ : پھر لَنَنْزِعَنَّ : ضرور کھینچ نکالیں گے مِنْ : سے كُلِّ : ہر شِيْعَةٍ : گروہ اَيُّهُمْ : جو ان میں سے اَشَدُّ : بہت زیادہ عَلَي الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عِتِيًّا : سرکشی کرنے والا
پھر ہم چھانٹ کر الگ کرلیں گے ہر گروہ میں سے ان لوگوں کو جو خدائے رحمن سے سب سے زیادہ سرکش رہے ہوں گے۔
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ کُلِّ شِیْعَۃٍ اَیُّھُمْ اَشَدُّ عَلَی الرَّحْمٰنِ عِتِیًّا۔ (مریم : 69) (پھر ہم چھانٹ کر الگ کرلیں گے ہر گروہ میں سے ان لوگوں کو جو خدائے رحمن سے سب سے زیادہ سرکش رہے ہوں گے۔ ) کفار کے لیڈروں پر ضرب یہ اس تصویر کا دوسرا منظر ہے کہ جب سب کافر جہنم کے گرد نہایت بیچارگی کے ساتھ گھٹنوں کے بل گرے ہوئے اپنے انجام کے انتظار میں ہوں گے تو اچانک اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہوگا کہ ان میں سے ان لوگوں کو الگ کرلیا جائے جو سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ اور اس کی رسول کے مخالف رہے اور اللہ تعالیٰ کے دین کے خلاف تحریکیں چلاتے رہے اور قدم قدم پر انھوں نے اللہ تعالیٰ کے رسول کی ہدایت کے جواب میں رکاوٹوں کے پہاڑ کھڑے کیے، اور ہر ممکن طریقے سے اللہ تعالیٰ کے نبی اور مسلمانوں کو اذیت پہنچائی اور اس طرح سے انھوں نے عام کافروں کی قیادت کی کہ وہ اللہ تعالیٰ کے دین کے قریب بھی نہ آسکیں۔ آج انھیں نکال کر الگ کھڑا کیا جائے گا اور انھیں کہا جائے گا کہ جس طرح تم ضلالت و گمراہی میں لوگوں کی قیادت کرتے رہے ہو، آج جہنم میں جانے کے لیے بھی ان کی قیادت کرو۔ اس طرح سے وہ اپنی پیروی کرنے والوں کو اپنی قیادت میں وہاں وہاں پہنچائیں گے جو ان کی سزا کی جگہ ہوگی اور پھر وہ خود ان سے بھی بڑھ کر عذاب کی جگہ پر رکھے جائیں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا قانون ہے : اَلَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ زِدْنَاھُمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَاکَانُوْا یُفْسِدُوْنَ ۔ (النحل : 88) ” جن لوگوں نے کفر کیا اور دوسرے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے راستے سے روکا، ہم ان کے عذاب پر مزید عذاب کو زیادہ کریں گے کیونکہ وہ فساد پھیلاتے تھے۔ “
Top