Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ahzaab : 10
اِذْ جَآءُوْكُمْ مِّنْ فَوْقِكُمْ وَ مِنْ اَسْفَلَ مِنْكُمْ وَ اِذْ زَاغَتِ الْاَبْصَارُ وَ بَلَغَتِ الْقُلُوْبُ الْحَنَاجِرَ وَ تَظُنُّوْنَ بِاللّٰهِ الظُّنُوْنَا
اِذْ : جب جَآءُوْكُمْ : وہ تم پر آئے مِّنْ : سے فَوْقِكُمْ : تمہارے اوپر وَمِنْ اَسْفَلَ : اور نیچے سے مِنْكُمْ : تمہارے وَاِذْ : اور جب زَاغَتِ الْاَبْصَارُ : کج ہوئیں (چندھیا گئیں) آنکھیں وَبَلَغَتِ : اور پہنچ گئے الْقُلُوْبُ : دل (جمع) الْحَنَاجِرَ : گلے وَتَظُنُّوْنَ : اور تم گمان کرتے تھے بِاللّٰهِ : اللہ کے بارے میں الظُّنُوْنَا : بہت سے گمان
جب وہ تمہارے اوپر اور نیچے کی طرف سے تم پر چڑھ آئے اور جب آنکھیں پھر گئیں اور دل (مارے دہشت کے) گلوں تک پہنچ گئے اور تم خدا کی نسبت طرح طرح کے گمان کرنے لگے
جبکہ کفار مکہ تم پر اوپر کی طرف سے بھی چڑھ آئے تھے یعنی طلحہ بن خویلہ اسدی اور اس کے ساتھی اور نیچے کی طرف سے بھی یعنی ابو الاعور اسلمی اور اس کے ساتھی اور ابو سفیان اور اس کے ساتھی اور جبکہ منافقین کی آنکھیں خندق میں اپنی جگہ سے ہٹ گئی تھیں اور ان کے دل گھبرانے لگے تھے اور اے گروہ منافقین تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ یہ گمان کر رہے تھے کہ وہ اپنے نبی کی مدد نہیں فرمائے گا۔
Top