Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 4
لَوْ اَرَادَ اللّٰهُ اَنْ یَّتَّخِذَ وَلَدًا لَّاصْطَفٰى مِمَّا یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ١ۙ سُبْحٰنَهٗ١ؕ هُوَ اللّٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
لَوْ : اگر اَرَادَ اللّٰهُ : چاہتا اللہ اَنْ يَّتَّخِذَ : کہ بنائے وَلَدًا : اولاد لَّاصْطَفٰى : البتہ وہ چن لیتا مِمَّا : اس سے جو يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۙ : وہ پیدا کرتا ہے (مخلوق) جسے وہ چاہتا ہے سُبْحٰنَهٗ ۭ : وہ پاک ہے هُوَ اللّٰهُ : وہی اللہ الْوَاحِدُ : واحد (یکتا) الْقَهَّارُ : زبردست
اگر خدا کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا انتخاب کرلیتا وہ پاک ہے وہی تو خدا یکتا (اور) غالب ہے
اور اگر اللہ تعالیٰ فرشتوں یا انسانوں میں سے کسی کو اولاد بنانے کا ارادہ کرتا جیسا یہود و نصاری اور بنو ملیح کا کہنا ہے تو وہ ضرور اپنی اس مخلوق ہی سے جو اس کے پاس جنت میں موجود ہے جسے چاہتا منتخب فرماتا یا یہ کہ فرشتوں میں سے منتخب فرماتا باقی وہ ان تمام عیوب سے پاک ہے اور وحدہ لاشریک اور اپنی تمام مخلوقات پر غالب ہے۔ شان نزول : لَوْ اَرَاد اللّٰهُ اَنْ يَّتَّخِذَ وَلَدًا (الخ) ابن جریر نے حضرت ابن عباس سے اس آیت کے شان نزول کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ تین قبائل عامر، کنانہ بن سلمہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو بتوں کو پوجتے تھے اور فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کہا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم ان کی صرف اس لیے عبادت کرتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے یہاں مقرب بنا دیں۔
Top