Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 14
وَ مِنَ الَّذِیْنَ قَالُوْۤا اِنَّا نَصٰرٰۤى اَخَذْنَا مِیْثَاقَهُمْ فَنَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُوْا بِهٖ١۪ فَاَغْرَیْنَا بَیْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ سَوْفَ یُنَبِّئُهُمُ اللّٰهُ بِمَا كَانُوْا یَصْنَعُوْنَ
وَمِنَ : اور سے الَّذِيْنَ قَالُوْٓا : جن لوگوں نے کہا اِنَّا : ہم نَصٰرٰٓى : نصاری اَخَذْنَا : ہم نے لیا مِيْثَاقَهُمْ : ان کا عہد فَنَسُوْا : پھر وہ بھول گئے حَظًّا : ایک بڑا حصہ مِّمَّا : اس سے جو ذُكِّرُوْا بِهٖ : جس کی نصیحت کی گئی تھی فَاَغْرَيْنَا : تو ہم نے لگا دی بَيْنَهُمُ : ان کے درمیان الْعَدَاوَةَ : عداوت وَالْبَغْضَآءَ : اور بغض اِلٰي : تک يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت وَسَوْفَ : اور جلد يُنَبِّئُهُمُ : انہیں جتا دے گا اللّٰهُ : اللہ بِمَا كَانُوْا : جو وہ يَصْنَعُوْنَ : کرتے تھے
اور جو لوگ (اپنے تئیں) کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں۔ ہم نے ان سے بھی عہد لیا تھا مگر انہوں نے بھی اس نصیحت کا جو ان کو کی گئی تھی ایک حصہ فراموش کردیا تو ہم نے ان کے باہم قیامت تک کے لئے دشمنی اور کینہ ڈال دیا۔ اور جو کچھ وہ کرتے رہے خدا عنقریب ان کو اس سے آگاہ کرے گا۔
(14) نصاری نجران یہ دعوے کرتے رہتے ہیں ہم نے ان سے بھی انجیل میں عہد لیا تھا کہ رسول اکرم ﷺ کی پیروی کریں گے اور آپ کی نعت وصف کو بیان کریں گے اور اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کریں گے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے لیکن انہوں نے بھی جس چیز کا حاکم دیا تھا، اس میں سے ایک بڑے حصے کو فراموش کردیا۔ چناچہ ہم نے یہود اور نصاری کے درمیان یا اہل نجران کے نصاری یعنی نسطوریہ، یعقوبیہ، سرقومیہ اور ملکانیہ کے درمیان قتل وہلاکت اور دشمنی ڈال دی اور ان کی یہ مخالفت، خیانت اور عداوت ودشمنی اللہ تعالیٰ ان کو روز قیامت جتلا دیں گے۔
Top