Tafseer-Ibne-Abbas - An-Najm : 30
ذٰلِكَ مَبْلَغُهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ۙ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى
ذٰلِكَ : یہی مَبْلَغُهُمْ : ان کی انتہا ہے مِّنَ الْعِلْمِ ۭ : علم میں سے اِنَّ رَبَّكَ : بیشک رب تیرا هُوَ اَعْلَمُ : وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنْ ضَلَّ : اس کو جو بھٹک گیا عَنْ سَبِيْلِهٖ ۙ : اس کے راستے سے وَهُوَ اَعْلَمُ : اور وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنِ اهْتَدٰى : اس کو جو ہدایت پا گیا
ان کے علم کی یہی انتہا ہے تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو راستے پر چلا
ان لوگوں کے علم و عقل اور رائے کی حد بس یہی ہے کہ فرشتے اور بت اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں اور آخرت کی کوئی حقیقت نہیں۔ اے محمد آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے رستے سے بھٹکا ہوا ہے یعنی ابوجہل اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو سیدھے راستے پر ہے، یعنی حضرت ابوبکر صدیق۔
Top