Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 51
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِهٖ یُؤْتِكُمْ كِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۚۙ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو اتَّقُوا اللّٰهَ : اللہ سے ڈرو وَاٰمِنُوْا : اور ایمان لاؤ بِرَسُوْلِهٖ : اس کے رسول پر يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ : دے گا تم کو دوہرا حصہ مِنْ رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت میں سے وَيَجْعَلْ لَّكُمْ : اور بخشے گا تم کو۔ بنا دے گا تمہارے لیے نُوْرًا : ایک نور تَمْشُوْنَ بِهٖ : تم چلو گے ساتھ اس کے وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۭ : اور بخش دے گا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ : غفور رحیم ہے
جنہوں نے دنیا میں اپنے دین کو لہولعب بنا رکھا تھا اور جن کو دنیوی زندگانی نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا سو ہم بھی آج کے روز ان کا نام نہ لیں گے جیسا انہوں نے اس دن کا نام تک نہ لیا اور جیسا یہ ہماری آیتوں کا انکار کیا کرتے تھے۔ (ف 1) (51)
1۔ اوپر تفصیل جزاوسزا کی بیان کی گئی ہے آگے یہ فرماتے ہیں کہ اس واشگاف بیان کا اور نیز دیگر مضامین قرآنیہ کا مقتضایہ ہے کہ کفر و مخالفت سے باز آجائیں چناچہ اہل ایمان اس سعادت سے مشرف ہوتے بھی ہیں لیکن کفار و معاندین کی اس درجہ قساوت بڑھی ہے کہ قبل وقوع سزا کے نہ مانیں گے لیکن اس وقوت ماننا کام نہ آئے گا۔
Top