Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Aal-i-Imraan : 176
وَ لَا یَحْزُنْكَ الَّذِیْنَ یُسَارِعُوْنَ فِی الْكُفْرِ١ۚ اِنَّهُمْ لَنْ یَّضُرُّوا اللّٰهَ شَیْئًا١ؕ یُرِیْدُ اللّٰهُ اَلَّا یَجْعَلَ لَهُمْ حَظًّا فِی الْاٰخِرَةِ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
وَلَا
: اور نہ
يَحْزُنْكَ
: آپ کو غمگین کریں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يُسَارِعُوْنَ
: جلدی کرتے ہیں
فِي الْكُفْرِ
: کفر میں
اِنَّھُمْ
: یقیناً وہ
لَنْ يَّضُرُّوا
: ہرگز نہ بگاڑ سکیں گے
اللّٰهَ
: اللہ
شَيْئًا
: کچھ
يُرِيْدُ
: چاہتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
اَلَّا
: کہ نہ
يَجْعَلَ
: دے
لَھُمْ
: ان کو
حَظًّا
: کوئی حصہ
فِي
: میں
الْاٰخِرَةِ
: آخرت
وَلَھُمْ
: اور ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
عَظِيْمٌ
: بڑا
اور جو لوگ کفر میں جلدی کرتے ہیں ان (کی وجہ) سے غمگین نہ ہونا یہ خدا کا کچھ نقصان نہیں کرسکتے۔ خدا چاہتا ہے کہ آخرت میں ان کو کچھ حصہ نہ دے۔ اور ان کے لئے بڑا عذاب (تیار) ہے
آیت نمبر 176 تا 180 ترجمہ : جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کے (دوبارہ) قتال کے لیے نکلنے کے حکم پر لبیک کہہ دیا باوجودیکہ وہ احد میں زخم خوردہ ہوچکے تھے۔ (اور یہ اس وقت ہوا) کہ جب ابوسفیان اور اس کے ساتھیوں نے پلٹ کر آنے کا ارادہ کیا۔ اور نبی ﷺ سے یوم احد کے بعد آئندہ سال بازار بدر کے موقع پر (مقابلہ آرائی) کا چیلنج کیا۔ اَلَّذِیْنَ مبتدا ہے اور اَحْسَنُوْا مِنْھُمْ ، اس کی خبر ہے۔ ان میں سے جنہوں نے اس کی اطاعت کے ذریعہ نیکی اختیار کی اور اس کی مخالفت سے اجتناب کیا ان کے لیے اجر عظیم ہے اور وہ جنت ہے۔ اور یہ ایسے لوگ ہیں (الذین) سابق الذین سے بدل یا صفت ہے۔ کہ جب ان سے لوگوں یعنی نعیم بن مسعود اشجعی نے کہا کہ لوگوں (یعنی) ابوسفیان اور اس کے اصحاب نے تمہارے مقابلہ کے لیے ایک بڑی جماعت کرلی ہے تاکہ تم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں لہٰذا تم ان سے ڈرو، اور ان کے مقابلے کے لیے نہ نکلو۔ تو اس بات نے ان کے اللہ پر یقین اور تصدیق میں اضافہ کردیا۔ اور ان لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ ان کے معاملہ میں ان کے لیے کافی ہے۔ اور وہ بہترین کارساز ہے۔ معاملہ اسی کے حوالہ ہے۔ اور وہ نبی ﷺ کے ہمراہ نکلے اور بازار بدر میں فروکش ہوئے اور اللہ نے ابو سفیان اور اس کے ساتھیوں کے دل میں رعب ڈال دیا جس کی وجہ سے انہوں نے آنے کی ہمت نہیں کی اور مسلمانوں کے ساتھ سامان تجارت (بھی) تھا جس کو فروخت کرکے خوب نفع کمایا۔ (نتیجہ یہ ہوا) کہ یہ لوگ مقام بدر سے اللہ کے انعام اور فضل کے ساتھ صحیح سلامت اور نفع کے ساتھ واپس ہوئے اور ان کو قتل یا زخم، کسی قسم کی کوئی تکلیف پیش نہیں آئی۔ اور ان لوگوں نے نکلنے میں اطاعت کے ذریعہ اللہ کی رضا کی پیروی کی اور اللہ اپنے اطاعت گزاروں پر بڑے فضل والا ہے یقیناً یہ ّاِنّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ ) کا قائل شیطان ہی ہے جو اپنے دوستوں (یعنی کافروں سے خوف زدہ کر رہا ہے۔ تم ان کافروں سے خوف زدہ نہ ہونا، اور میرے حکم کو ترک کرنے میں مجھ سے ہی ڈرنا اگر تم صحیح معنیٰ میں مومن ہو اور وہ لوگ جو کفر میں جلدی کرتے ہیں یعنی کفر کی مدد کرکے اس میں جلدی واقع ہوجاتے ہیں اور وہ اہل مکہ ہیں یا منافقین ہیں، آپ کو غمگین نہ کریں (لَایُحزِنک) یاء کے ضمہ اور زاء کے کسرہ کے ساتھ اور یاء کے فتحہ اور زاء کے ضمہ ساتھ، حَزْنَہٗ سے اَحْزَنَہٗ میں ایک لغت ہے۔ یقیناً یہ لوگ اپنی حرکتوں سے اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے وہ تو اپنا ہی نقصان کر رہے ہیں اللہ کی یہی مشیت ہے کہ ان کے لیے آخرت یعنی جنت میں کچھ حصہ نہ رکھے۔ اور ان کے لیے جہنم میں بڑا عذاب ہے یقیناً جن لوگوں نے ایمان کے عوض کفر خرید لیا ہے یعنی ایمان کے نجائے کفر اختیار کرلیا ہے وہ اپنے کفر کی وجہ سے اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے، اور کافر لوگ ہماری اس درزای عمر اور تاخیر (مواخذہ) کی دی ہوئی مہلت کو اپنے حق میں بہتر نہ سمجھیں (تحسین) یاء اور تاء کے ساتھ دونوں قراءتیں ہیں۔ اور انّ کو مع اپنے معمول کے یَحْسَبَنَّ بالیاء کی صورت میں قائم مقام دو مفعولوں کے قرار دیا ہے، اور تَحْسَبَنَ ، بالتاء کی صورت میں مفعول ثانی کا قائم قرار دیا گیا ہے، ہم ان (کافروں) کو صرف اس لیے مہلت دے رہے ہیں تاکہ کثرت معاصی کے ذریعہ ان کے گناہ زیادہ ہوجائیں۔ اور آخرت میں ان کے لیے اہانت آمیز عذاب ہے۔ اے لوگو مخلص اور غیر مخلص کی اختلاط کی جس حالت پر تم ہو اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو اس حال پر نہ چھوڑے گا تاآنکہ خبیث یعنی منافق کو طیب (یعنی) مومن سے اس کو ظاہر کرنے والی تکالیف شاقہ کے ذریعہ ممتاز نہ کر دے۔ چناچہ یوم احد میں ایسا کیا، اور نہ اللہ تمہیں غیب پر مطلع کرنے والا ہے کہ تم منافق کو غیر منافق سے شناخت کرسکو البتہ اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے منتخب کرلیتا ہے تو اس کو غیب پر مطلع کردیتا ہے۔ جیسا کہ نبی ﷺ کو منافقین کے حال پر مطلع کردیا سو تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اگر تم ایمان لے آئے اور نفاق سے اجنتاب کیا تو تمہارے لیے اجر عظیم ہے اور جنہیں اللہ نے اپنے فضل و کرم سے کچھ دے رکھا ہے تو اس میں بخیلی کو بہتر نہ خیال کریں (یَحْسَبَنَّ ) تاء اور یاء کے ساتھ دونوں قراءتیں ہیں، (خیرًا) مفعول ثانی ہے اور ھُوَ ، ضمیر متصل کے لیے ہے اور مفعول اول (بُخْلَھُمْ ) فوقانیہ کی صورت میں موصول سے پہلے مقدر ہے اور ضمیر سے پہلے تھٹانیہ کی صورت میں۔ بلکہ وہ ان کے لیے نہایت برا ہے عنقریب قیامت کے دن ان (بخیلی کرنے والوں کی گردنوں) میں اس مال زکوۃ کا جس میں انہوں نے بخیلی کی ہے طوق بنا کر ڈالا جائے گا۔ اس طور پر کہ اس مال کو سانپ بنا کر ان کی گردنوں میں ڈالا جائے گا اور اس کو ڈستا رہے گا۔ جیسا کہ حدیث میں وارد ہوا ہے۔ آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے اہل ارض و سماء کے فنا ہونے کے بعد اللہ ان کا وارث ہوگا۔ اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے بخوبی واقف ہے یاء اور تاء کے ساتھ پس تمہیں اس کا بدلہ دے گا۔ تحقیق و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : اَلَّذِیْنَ مبتدأ، یعنی اَلّذِیْنَ اپنے صلہ سے مل کر مبتداء ہے۔ اور لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا مِنْھُمْ الخ خبر مقدم ہے، اَجَرٌ عظیم مبتداء مؤخر ہے۔ مبتداء مؤخر اپنی خبر مقدم سے مل کر جملہ ہو کر خبر ہے الَّذِیْنَ اول کی۔ قولہ : بدل من الذین۔ او نعت، مفسر علام نے الذین ثانی کو الذین اول سے بدل یا صفت قرار دیا ہے مگر اس میں اشکال ہے اس لیے کہ پہلے الذین سے خاص وہ لوگ مراد ہیں جو غزوہ احد میں شریک ہوئے تھے اور ثانی الذین سے عام مسلمان مراد ہیں حالانکہ بدل اور نعمت کے لیے دونوں میں اتحاد ضروری ہے، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ الذین ثانی کو اَمْدُح فعل محذوف سے منصوب قرار دیا جائے۔ (اعراب القرآن) ۔ قولہ : ھُوَ ، یہ مخصوص بالمدح ہے۔ قولہ : کُمْ ، اس میں اشارہ ہے کہ، کُمْ ، یُخوِّف کا مفعول ثانی ہے مفعول اول محذوف ہے۔ قولہ : فتح الیاء و ضم الزاء یعنی باب نصر سے۔ قولہ : یقعُوْن فیہ یہ ایک سوال مقدر کا جواب ہے۔ سوال : یُسَارِعُوْنَ متعدی بالیٰ ہوتا ہے اور یہاں متعدی، بفی۔ جواب : یسارعون، یَقَعُوْنَ کے معنی کو متضمن ہے۔ قولہ : مؤلِمٌ اَلِیْمٌ کی تفسیر مؤلمٌ سے کرکے اشارہ کردیا کہ لازم بمعنی متعدی ہے لہٰذا یہ شبہ ختم ہوگیا کہ عذاب صاحب الم خود (دردمند) نہیں ہوتا بلکہ اس میں داخل ہونے والا صاحب الم (دردمند) ہوتا ہے۔ قولہ : ای املاءنا اس میں اشارہ ہے کہ ما مصدریہ ہے نہ کہ موصولہ جیسا کہ اِنَّ کو ما سے متصل لکھنے کی وجہ سے وہم ہوتا ہے مناسب یہ تھا اِنَّ مَا کو اِنَّمَا لکھا جاتا مگر چونکہ مصحف ثانی میں اسی طرح مکتوب ہے اس لیے اس کی مخالفت نہیں کی گئی۔ اس لیے کہ ما موصولہ ہونے کی صورت میں ایک تو عائد کی ضرورت ہوگی جو کہ موجود نہیں ہے دوسرے یہ کہ معنی بھی درست نہیں ہیں۔ قولہ : قبل الموصول تقدیر عبارت یہ ہوگی ” ولا تحسبن بخل الذین “۔ قولہ : قبل الضمیر تقدیر عبارت یہ ہوگی ” ولایحسَبَنَّ البُخْلَاءُ بُخْلَھُمْ ھُوْ خَیْرًا لَھُمْ ، مقدر کو ضمیر پر مقدم کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ضمیر فصل مبتدا اور خبر ہی کے درمیان واقع ہوئی ہے۔ اللغۃ والبلاغۃ (1) اِنَّ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْکُفْرَ بِالاِیْمَانِ ۔ اِسْتعارۃ مکنیۃ فی اشتراء الکفر بالایمان، وقد تقدّمَ القولُ فی ھذا۔ (2) اِنَّمَا نُمْلِیْ لَھُمْ لِیَزْدَادُوْا اِثْمًا۔ استعارۃ تصریحیۃ فی الاملاء فَقَدْ سبَّہ امھالَھم، وترک الحبل لھم علی غوار بھم، بالفرس الذی یملی لھم الحبل لیجری علی سجیۃ۔ ویرتقی کیف یشاء، فحذف المشبہ وھو الامھال والترک، وابقی مشبہ بہ وھو الاملاء۔ الطباق : الطباق بین خیر وشرٍّ وبین السموات والارض۔ تفسیر و تشریح ربط آیات اور شان نزول : اوپر غزوہ احد کا ذکر تھا مذکورہ آیات میں اسی غزوہ سے متعلق ایک اور غزوہ کا ذکر ہے جو غزوہ احمر الاسد کے نام سے مشہور ہے، حمراء الاسد مدینہ طیبہ سے آٹھ میل کے فاصلہ پر ایک مقام کا نام ہے۔ واقعہ کی تفصیل : جنگ احد سے پلٹ کر جب مشرکین کئی منزل دور چلے گئے تو انہیں ہوش آیا اور آپس میں کہنے لگے ہم نے یہ کیا حرکت کی کہ محمد ﷺ کی طاقت توڑ دینے کا جو پیش قیمت موقع ملا تھا اس کھو کر چلے آئے چناچہ مشرکین مکہ نے ایک جگہ جمع ہو کر مشورہ کیا کہ مدینہ منورہ پر فوراً ہی دوسرا حملہ کردیا جائے لیکن پھر ہمت نہ پڑی ان پر اللہ نے ایسا رعب ڈال دیا کہ وہ سیدھے مکہ مکرمہ کو ہولیے۔ اور ایک شخص جس کا نام نعیم بن مسعود تھا جو مدینہ کی طرف آرہا تھا۔ بعض روایات میں ہے کہ عبد قیس کا ایک قافلہ ابوسفیان کے پاس سے گزرا تو ابو سفیان نے مسلمانوں کو کہلوایا کہ ابوسفیان نے ایک بڑا لشکر جمع کر رکھا ہے اس کا ارادہ ہے کہ مدینہ پر دوبارہ حملہ کرکے سب نیست و نابود کر دے گا۔ چناچہ ان لوگوں نے یہ خبر رسول اللہ ﷺ کو حمراء الاسد کے مقام پر پہنچائی تو آپ نے اور مسلمانوں نے کہا حَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ تو اس وقت اللہ تعالیٰ نے ” اَلَّذِیْنَ اسْتَجَابُوْا للہ وَالرَّسُوْلِ “ آیات نازل فرمائیں۔ رسول اللہ ﷺ کو بذریعہ وحی ابوسفیان اور اس کے ساتھیوں کی گفتگو معلوم ہوگئی تو آپ ان کے تعاقب میں حمراء الاسد تک نکلے۔ تفسیر قرطبی میں ہے کہ احد کے دوسرے دن رسول اللہ ﷺ نے اپنے مجاہدین میں اعلان فرمایا کہ ہمیں مشرکین کا تعاقب کرنا ہے مگر اس میں صرف وہی لوگ جاسکتے ہیں جو کل کے معرکہ میں ہمارے ساتھ تھے، اس اعلان پر دو سو مجاہد جمع ہوگئے۔ دوسری طرف یہ ہوا کہ معبد کہ معبد خزاعی بنی خزاعہ کا ایک شخص مدینہ سے مکہ کی طرف جا رہا تھا یہ شخص اگرچہ مسلمان نہ تھا مگر مسلمانوں کا خیر خواہ تھا اس کا قبیلہ رسول اللہ ﷺ کا حلیف تھا۔ راستہ میں جب ابو سفیان کو دیکھا کہ وہ اپنے لوٹنے پر پچھتا رہے ہیں اور واپسی کی فکر میں ہے تو اس نے سفیان کو بتایا کہ تم دھوکے میں ہو کہ مسلمان کمزور ہوگئے ہیں۔ میں ان کے بڑے لشکر کو حمراء الاسد کے مقام پر چھوڑ کر آیا ہوں جو پورے سامان کے ساتھ تمہارا تعاقب کر رہے ہیں۔ ابوسفیان اس خبر سے مرعوب ہوگیا اور واپس چلا گیا۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ بدرصغری کے موقعہ پر ابوسفیان نے بعض لوگوں کی خدمات مالی معاوضہ سے کر حاصل کیں اور ان کے ذریعہ مسلمانوں میں یہ افوارہ پھیلائی کہ مشرکین لڑائی کے لیے پھر پوری تیاری کر رہے ہیں تاکہ یہ سن کر مسلمانوں کے حوصلے پست ہوجائیں، بعض روایات کی رو سے یہ کام شیطان نے اپنے حیلے چانٹوں کے ذریعہ لیا تھا۔ لیکن مسلمان ان افواہوں سے خوفزدہ ہونے کی بجائے مزید عزم و حوصلہ سے سرشار ہوگئے۔
Top