Tafseer-e-Jalalain - Al-An'aam : 9
وَ لَوْ جَعَلْنٰهُ مَلَكًا لَّجَعَلْنٰهُ رَجُلًا وَّ لَلَبَسْنَا عَلَیْهِمْ مَّا یَلْبِسُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر جَعَلْنٰهُ : ہم اسے بناتے مَلَكًا : فرشتہ لَّجَعَلْنٰهُ : تو ہم اسے بناتے رَجُلًا : آدمی وَّلَلَبَسْنَا : ہم شبہ ڈالتے عَلَيْهِمْ : ان پر مَّا يَلْبِسُوْنَ : جو وہ شبہ کرتے ہیں
نیز اگر ہم کسی فرشتے کو بھیجتے تو اسے مرد کی صورت میں بھیجتے اور جو شبہہ (اب) کرتے ہیں اسی شبہ میں انہیں پھر ڈال دیتے۔
لَوْ جَعَلْناہ مَلَکًا الخ، یعنی اگر ہم فرشتے ہی کو رسول بنا کر بھیجتے تو ظاہر بات ہے کہ وہ فرشتے کی اصل شکل میں تو آ نہیں سکتا تھا، کیوں کہ انسان اس سے خوف زدہ ہوتے اور قریب و مانوس ہونے کے بجائے دور بھاگتے اسلئے ناگزیر تھا کہ اسے انسانی شکل میں بھیجا جاتا اس میں بھی یہی شبہ ہوتا کہ یہ تو انسان ہی ہیں تو پھر فرشتے کو بھیجنے سے کیا فائدہ ہوتا، حضرت داؤد (علیہ السلام) اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس جو فرشتے آئے تھے وہ انسان ہی کے شکل میں آئے تھے۔
Top