Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 82
قَالَ اَوْسَطُهُمْ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ لَوْ لَا تُسَبِّحُوْنَ
قَالَ : بولا اَوْسَطُهُمْ : ان کا درمیانہ۔ ان کا بہتر شخص اَلَمْ : کیا نہیں اَقُلْ لَّكُمْ : میں نے کہا تھا تم سے لَوْلَا : کیوں نہیں تُسَبِّحُوْنَ : تم تسبیح کرتے
پھر صبح ہوتے ہی وہ ایک دوسرے کو پکارنے لگے
پھر وہ صبح ہوتے ہی ایک دوسرے کو پکارنے لگے ، باغ میں جانے کے لئے 21 ؎ (مصبحین) اسم فاعل جمع مذکر منصوب۔ صبح کرنے والے ، صبح کرتے کرتے ، صبح کے وقت میں داخل ہوتے ہوئے۔ گویا جس وقت کو ہم سحری کا وقت یا علی الصبح کے نام سے موسوم کرتے ہیں وہی وقت تھا کہ انہوں نے ایک دوسرے کو اٹھانا اور جگانا شروع کیا تاکہ وہ منہ اندھیرے وہاں پہنچ جائیں۔ کھاتیں اور باغ کاٹنے والے اکثر دن چڑھے اور دھوپ تیز ہونے کے وقت کام شروع کرتے ہیں اور اس وقت کا موسم ان کو بہت اچھا اور بہتر محسوس ہوتا ہے کہ ایک تو سب لوگ جمع ہوجاتے ہیں اور دوسرا دھوپ کی چمک سے شبنم وغیرہ سے جو فصل میں نمی پیدا ہوجاتی ہے وہ ختم ہوجاتی ہے۔ جب کہ نمی فصل کاٹنے والے کے لئے معاون ثابت نہیں ہوتی۔ اور عادت میں بھی کاٹنے والوں کے یہی چیز داخل ہے جو آج بھی دیکھی جاسکتی ہے۔
Top