Jawahir-ul-Quran - Ibrahim : 45
وَّ سَكَنْتُمْ فِیْ مَسٰكِنِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ تَبَیَّنَ لَكُمْ كَیْفَ فَعَلْنَا بِهِمْ وَ ضَرَبْنَا لَكُمُ الْاَمْثَالَ
وَّسَكَنْتُمْ : اور تم رہے تھے فِيْ : میں مَسٰكِنِ : گھر (جمع) الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا تھا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں پر وَتَبَيَّنَ : اور ظاہر ہوگیا لَكُمْ : تم پر كَيْفَ : کیسا فَعَلْنَا : ہم نے (سلوک) کیا بِهِمْ : ان سے وَضَرَبْنَا : اور ہم نے بیان کیں لَكُمُ : تمہارے لیے الْاَمْثَالَ : مثالیں
اور آباد تھے تم42 بستیوں میں انہی لوگوں کی جنہوں نے ظلم کیا اپنی جان پر اور کھل چکا تھا تم کو کہ کیسا کیا ہم نے ان سے اور بتلائے ہم نے تم کو سب قصے
42:۔ جن ظالموں نے ضد وعناد سے توحید کا انکار کیا اور ہمارے پیغمبروں کو جھٹلایا جن کو عذاب سے ہلاک و برباد کیا ان کی بتاہی کے بعد ان کے شہروں اور علاقوں میں تم آباد ہوئے اور تم نے ان کی تباہی کے آثار سے معلوم کرلیا کہ ہم نے ان مکذبین کا کیا حشر کیا اور پھر ہم نے مثالیں دے دے کر مسئلہ توحید کو اچھی طرح سمجھا دیا مگر اس کے باوجود تم نے انکار کیا اور مسئلہ توحید کو ماننے کا جو موقع ہم نے فراہم کیا تھا اس سے تم نے فائدہ نہ اٹھایا اس لیے اب اگر تمہیں دوبارہ مہلت دی گئی تب بھی تم نہیں مانو گے۔ یا مطلب یہ ہے کہ ہم نے تم سے پہلے معاندین کے قصص و واقعات بیان کر کے تم کو تنبیہ کی کہ دیکھو اگر نہیں مانو گے تو ان ہلاک شدہ قوموں کی طرح تم پر بھی ہولناک عذاب بھیجا جائے گا۔
Top