Jawahir-ul-Quran - Ibrahim : 46
وَ قَدْ مَكَرُوْا مَكْرَهُمْ وَ عِنْدَ اللّٰهِ مَكْرُهُمْ١ؕ وَ اِنْ كَانَ مَكْرُهُمْ لِتَزُوْلَ مِنْهُ الْجِبَالُ
وَ : اور قَدْ مَكَرُوْا : انہوں نے داؤ چلے مَكْرَهُمْ : اپنے داؤ وَ : اور عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے آگے مَكْرُهُمْ : ان کا داؤ وَ : اور اِنْ : اگرچہ كَانَ : تھا مَكْرُهُمْ : ان کا داؤ لِتَزُوْلَ : کہ ٹل جائے مِنْهُ : اس سے الْجِبَالُ : پہاڑ
اور یہ بنا چکے ہیں اپنا داؤ43 اور اللہ کے آگے ہے ان کا داؤ اور نہ ہوگا ان کا داؤ کہ ٹل جائیں اس سے پہاڑ
43:۔ مشرکین نے اسلام کو مٹانے اور کفر و شرک کو فروگ دینے کے لیے اپنی پوری قوت سے بڑے عظیم پروگرام بنائے ان کا خیال تھا کہ وہ اپنے ان پروگراموں اور ان خفیہ تدبیروں سے اسلام کو دنیا سے نیست و نابود کردیں گے ” قد مکروا فی ابطال الحق و تقریر الباطل مکرھم العظیم الذی استفرغوا فی عملہ المجھود الخ “ (ابو السعود ج 5 ص 363) ” وَ عِنْدَ اللہِ مَکْرُھُمْ “ لیکن اللہ تعالیٰ کو ان کی تمام خفیہ تدبیروں اور سازشوں کا پورا پورا علم ہے اس لیے ان کی کوئی تدبیر کامیاب نہ ہوسکی اور ” وَ اِنْ کَانَ مَکْرُھُمْ الخ “ اِنْ مخففہ من المثقلہ ہے۔ ای انہ کان الخ۔ حالانکہ مشرکین کے اپنے اندازے کے مطابق ان کی سکیمیں اور تدبیریں ایسی محکم اور مکمل تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی اپنی جگہ سے ہل جائیں یا اِنْ نافیہ ہے اس صورت میں ان کے مکر کا ضعف بیان کرنا مقصود ہوگا۔ یعنی ان کی تدبیر کوئی پختہ نہ تھی کہ اس سے پہاڑ ہل جائیں۔
Top