Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 72
ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا عَبْدًا مَّمْلُوْكًا لَّا یَقْدِرُ عَلٰى شَیْءٍ وَّ مَنْ رَّزَقْنٰهُ مِنَّا رِزْقًا حَسَنًا فَهُوَ یُنْفِقُ مِنْهُ سِرًّا وَّ جَهْرًا١ؕ هَلْ یَسْتَوٗنَ١ؕ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
ضَرَبَ : بیان کیا اللّٰهُ : اللہ مَثَلًا : ایک مثال عَبْدًا : ایک غلام مَّمْلُوْكًا : ملک میں آیا ہوا لَّا يَقْدِرُ : وہ اختیار نہیں رکھتا عَلٰي : پر شَيْءٍ : کسی شئے وَّمَنْ : اور جو رَّزَقْنٰهُ : ہم نے اسے رزق دیا مِنَّا : اپنی طرف سے رِزْقًا : رزق حَسَنًا : اچھا فَهُوَ : سو وہ يُنْفِقُ : خرچ کرتا ہے مِنْهُ : اس سے سِرًّا : پوشیدہ وَّجَهْرًا : اور ظاہر هَلْ : کیا يَسْتَوٗنَ : وہ برابر ہیں اَلْحَمْدُ : تمام تعریف لِلّٰهِ : اللہ کے لیے بَلْ : بلکہ اَكْثَرُهُمْ : ان میں سے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اللہ نے بتلائی ایک مثال59 ایک بندہ پرایا مال نہیں قدرت رکھتا کسی چیز پر اور ایک جس کو ہم نے روزی دی اپنی طرف سے خاصی روزی سو وہ خرچ کرتا ہے اس میں سے چھپا کر اور سب کے روبرو کہیں برابر ہوتے ہیں سب تعریف اللہ کو ہے پر بہت لوگ نہیں جانت
59:۔ تم نے اپنے معبودوں کے لیے جو مثال بیان کی ہے وہ صحیح نہیں۔ تمہارے خود ساختہ معبودوں کی صحیح مثالیں یہ ہیں۔ پہلی مثال۔ ایک غلام ہو جو دوسرے شخص کا مملوک ہو، وہ اپنے مالک کے رحم و کرم پر اور اس کا محتاج ہو اور اس کے پاس کوئی اختیار بھی نہ ہو۔ اس کے برعکس ایک وہ شخص ہے جو آزاد ہے اور ہم نے اسے حلال کمائی سے بہت سی دولت دی ہو جسے وہ اپنے اختیار سے جب چاہے، جہاں چاہے آزادانہ خرچ کرتا ہو۔ اب تم خود ہی بتاؤ کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں ؟ استفہام انکاری ہے یعنی دونوں برابر نہیں ہوسکتے۔ ” الحمد للہ “ تمام صفات کارسازی اللہ تعالیٰ کے ساتھ مختص ہیں۔ جس طرف ایک عاجز و بےبس غلام اور ایک با اختیار آقا برابر نہیں ہوسکتے اسی طرح اللہ تعالیٰ جو تمام صفاتِ کارسازی کا مالک اور تمہارے تمام معبودوں کا آقا ہے، تمہارے معبود جو اس کے مملوک و محکوم ہیں اور کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتے اس کے برابر نہیں ہوسکتے۔ لیکن یہ بات اس قدر واضح اور ظاہر ہونے کے باوجود اکثرلوگوں کی سمجھ میں نہیں آتی۔
Top