Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 21
اُنْظُرْ كَیْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ١ؕ وَ لَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّ اَكْبَرُ تَفْضِیْلًا
اُنْظُرْ : دیکھو كَيْفَ : کس طرح فَضَّلْنَا : ہم نے فضیلت دی بَعْضَهُمْ : ان کے بعض (ایک) عَلٰي : پر بَعْضٍ : بعض (دوسرا) وَلَلْاٰخِرَةُ : اور البتہ آخرت اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ : سب سے بڑے درجے وَّاَكْبَرُ : اور سب سے برتر تَفْضِيْلًا : فضیلت میں
دیکھ20 کیسا بڑھا دیا ہم نے ایک کو ایک سے اور پچھلے گھر میں تو اور بڑے درجے ہیں اور بڑی فضیلت
20:۔ یہ آخرت کی ترغیب ہے۔ جواب شبہ کے بعد آخرت کے لیے کوشش کرنے کی ترغیب فرمائی۔ دنیا میں مومن و کافر کے درمیان مال و دولت کے اعتبار سے بہت تفاوت تفاضل ہے مگر یہ کچھ معتبر نہیں اصل فضیلت کا مدار تو درجات آخرت پر ہے اور درجات آخرت اعمال صالحہ سے متعلق ہیں اس لیے اعمال صالحہ کے ذریعہ درجات آخرت حاصل کرنے کی کوشش کرو۔ دنیا میں کافر اگرچہ اکثر اوقات مومن سے کثرت دولت میں بازی لے جاتا ہے لیکن درجات آخرت مومن کے ساتھ مختص ہیں اور کافر ان سے محروم ہوگا۔ المراد ان الاخرۃ اعظم واشف من الدنیا والمعنی ان المومنین یدخلون الجنۃ والکافرین یدخلون النار فیظہر فضل امومنین علی الکافرین (کبیر ج 5 ص 567) ۔
Top