Jawahir-ul-Quran - Maryam : 31
وَّ جَعَلَنِیْ مُبٰرَكًا اَیْنَ مَا كُنْتُ١۪ وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّا٢۪ۖ
وَّجَعَلَنِيْ : اور مجھے بنایا ہے مُبٰرَكًا : بابرکت اَيْنَ مَا : جہاں کہیں كُنْتُ : میں ہوں ‎وَاَوْصٰىنِيْ : مجھے حکم دیا ہے اس نے بِالصَّلٰوةِ : نماز کا وَالزَّكٰوةِ : اور زکوۃ کا مَا دُمْتُ : جب تک میں رہوں حَيًّا : زندہ
اور بنایا مجھ کو برکت والا جس جگہ میں ہوں اور تاکید کی مجھ کو نماز کی اور زکوٰۃ کی جب تک میں رہوں زندہ23
23:۔ یہاں مرزائی اعتراض کرتے ہیں کہ اگر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) آسمان پر زندہ ہیں تو وہ وہاں نماز کس طرح پڑھتے ہیں اور زکوۃ کس طرح دیتے ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ زندگی سے یہاں مطلق زندگی مراد نہیں بلکہ متعارف زندگی مراد ہے یعنی وہ زندگی جو روئے زمین پر بسر کی جائے۔ وانت تعلم انالظاھر المتبادر من المدۃ المذکورۃ مدۃ کونہ (علیہ الصلوۃ والسلام) حیا فی الدنیا علی ما ھو المتعارف و ذلک لا یشمل مدۃ کونہ (علیہ السلام) فی السماء (روح ج 16 ص 90) ۔ دوسرا جواب یہ ہے کہ نماز تو وہ آسمان پر بھی پڑھ سکتے ہیں اس میں کوئی استحالہ نہیں۔ باقی رہا زکوۃ کا سوال تو وہ ان پر فرض ہی نہیں کیونکہ آسمان پر ان کے پاس دولت کہاں ؟
Top