Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 128
رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ١۪ وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَاجْعَلْنَا : اور ہمیں بنادے مُسْلِمَيْنِ : فرمانبردار لَکَ : اپنا وَ ۔ مِنْ : اور۔ سے ذُرِّيَّتِنَا : ہماری اولاد أُمَّةً : امت مُسْلِمَةً : فرمانبردار لَکَ : اپنا وَاَرِنَا : اور ہمیں دکھا مَنَاسِکَنَا : حج کے طریقے وَتُبْ : اور توبہ قبول فرما عَلَيْنَا : ہماری اِنَکَ اَنْتَ : بیشک تو التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِيمُ : رحم کرنے والا
اے پروردگار ہمارے اور کر ہم کو حکم بردار اپنا246 اور ہماری اولاد میں بھی کر ایک جماعت فرمانبردار اپنی اور بتلا ہم کو قاعدے حج کرنے کے اور ہم کو معاف کر بیشک تو ہی ہے توبہ قبول کرنے والا مہربان
246 مُسْلِمَيْنِ لَكَ ۔ اَسْلَمَ وَجْهَھ سے ماخوذ ہے۔ ای مخلصین موحدین لک (روح ص 285 ج 1) ای موحدین مخلصین لا نعبد الا ایاک (کبیر ص 730 ج 1) یعنی ہمیں مزید اخلاص نصیب فرما اور اپنی توحید اور خالص عبادت پر ثبات و دوام عنایت کر کہ ہمیشہ دل وجان اور زبان سے ہر نفع اور نقصان میں تجھے ہی پکاریں اور مالی، بدنی اور زبانی عبادتیں تیری ہی بجا لائیں۔ یعنی ہمیں صفت اخلاص، اپنی توحید، اور خالص عبادت پر قائم رکھ۔ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَآکا عطف اِجْعَلْنَا کی ضمیر مفعول پر ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہماری اولاد میں بھی ہمیشہ ایک ایسی جماعت برقرار رہے جو توحید کی پابند ہو، صرف تیری ہی عبادت کرے اور صرف تجھے ہی پکارے، توحید کی اشاعت کرے، اور شرک سے روکے۔ وَاَرِنَا مَنَاسِكَنَا۔ یہاں اراءت بمعنی تعلیم ہے اور مناسک سے مراد احکام شریعت اور امور حج ہیں۔ علمنا وعرفنا۔۔۔ شرائع دیننا واعلام حجنا (معالم ص 94 ج 1) یعنی ہمیں احکام شریعت اور امور حج تعلیم فرما۔ وَتُبْ عَلَیْنَا۔ یہاں توبہ سے مراد وہ عوام کی توبہ نہیں جو گناہوں سے ہوتی ہے بلکہ یہ توبہ خواص الخواص کی ہے جس کا مقصد درجات کی بلندی اور مقامات کی رفعت کے لیے دعاء والتجا ہوتا ہے۔ وتوبۃ خواص الخواص لرفع الدرجات والترقی فی المقامات (روح ص 386 ج 1) اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ ۔ کیونکہ توبہ قبول کرنے والا اور اپنی رحمت کے سایہ میں لینے والا تو ہی ہے۔ اب آگے دوسری یعنی روحانی دعاء کا ذکر ہے۔
Top