Jawahir-ul-Quran - Al-Muminoon : 13
ثُمَّ جَعَلْنٰهُ نُطْفَةً فِیْ قَرَارٍ مَّكِیْنٍ۪
ثُمَّ : پھر جَعَلْنٰهُ : ہم نے اسے ٹھہرایا نُطْفَةً : نطفہ فِيْ : میں قَرَارٍ مَّكِيْنٍ : مضبوط جگہ
پھر ہم نے رکھا اس کو12 پانی کی بوند کر کے ایک جمے ہوئے ٹھکانہ میں
12:۔ ” ثُمَّ جَعَلْنٰهُ الخ “ یہ انسانی زندگی کے ادوار اربعہ میں سے پہلے دور کا ذکر ہے پھر اس دور میں یعنی رحم مادر میں انسان کو چھ حالتوں سے گذرنا پڑتا ہے۔ پہلی حالت وہ ہے جب نطفہ رحم مادر میں ٹھہرتا ہے اس آیت میں اسی حالت اولیٰ کا ذکر ہے۔ ضمیر مفعول الانسان کی طرف راجع ہے اور اس سے پہلے مضاف مقدر ہے۔ ای ثم جعلنا نسلہ ویکون (النطفۃ) منصوبا بنزع الخافض واختارہ بعض المھققین ای ثم خلقنا الانسان من نطفۃ کائنۃ فی قرار الخ (روح ج 18 ص 13) اور ” قرار مکین “ یعنی قرار کی محفوظ جگہ سے مراد رحم مادر ہے۔ (فی قرار) مستقر یعنی الرحم (مدارک ج 3 ص 87) ۔
Top