Mufradat-ul-Quran - An-Nahl : 45
اَمْ تَسْئَلُهُمْ خَرْجًا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَیْرٌ١ۖۗ وَّ هُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ : کیا تم ان سے مانگتے ہو خَرْجًا : اجر فَخَرَاجُ : تو اجر رَبِّكَ : تمہارا رب خَيْرٌ : بہتر وَّهُوَ : اور وہ خَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ : بہترین روزی دہندہ ہے
یا تو ان سے مانگتا ہے62 کچھ محصول سو محصول تیرے رب کا بہتر ہے اور وہ ہے بہتر روزی دینے والا
62:۔ ” ام تسئلھم الخ “ اور پھر آپ ان سے اس وعظ و تبلیغ اور تعلیم و تدریس پر کوئی اجرت یا تنخواہ بھی نہیں مانگتے۔ اور ان کو صراط مستقیم (سیدھی راہ) کی طرف دعوت دیتے ہیں جو خالص اللہ تعالیٰ کی توحید ہے کسی ناجائز یا برے کام کا ان سے مطالبہ نہیں کرتے۔ مگر اس کے باوجود وہ حق کا انکار کیے جا رہے ہیں۔ ” فخراج ربک خیر “ آپ کو ان مشرکین کی دولت کی کیا ضرورت ہے اس تبلیغ توحید پر اللہ تعالیٰ جو آپ کو اجر دے گا وہ اس سے کہیں بڑھ کر بہتر اور مبارک ہے اور روزی رساں اللہ تعالیٰ ہے جو پاکیزہ اور حلال روزی اس نے آپ کی قسمت میں لکھ دی ہے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ ای مایعطیک اللہ من رزقہ وثوابہ خیر (خازن و معالم ج 5 ص 41) ۔
Top