Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 85
اِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْكَ الْقُرْاٰنَ لَرَآدُّكَ اِلٰى مَعَادٍ١ؕ قُلْ رَّبِّیْۤ اَعْلَمُ مَنْ جَآءَ بِالْهُدٰى وَ مَنْ هُوَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْ : وہ (اللہ) جس نے فَرَضَ : لازم کیا عَلَيْكَ : تم پر الْقُرْاٰنَ : قرآن لَرَآدُّكَ : ضرور پھیر لائے گا تمہیں اِلٰى مَعَادٍ : لوٹنے کی جگہ قُلْ : فرما دیں رَّبِّيْٓ : میرا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے مَنْ : کون جَآءَ : آیا بِالْهُدٰى : ہدایت کے ساتھ وَمَنْ هُوَ : اور وہ کون فِيْ : میں ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ : کھلی گمراہی
جس نے80 حکم بھیجا تجھ پر قرآن کا وہ پھیر لانے والا ہے تجھ کو پہلی جگہ تو کہہ81 میرا رب جانتا ہے کون لایا ہے راہ کی سوجھ اور کون پڑا ہے صریح گمراہی میں
80:۔ یہ امر دوم ہے جو انا رادوہ الیک، پر متفرع ہے یا موسیٰ (علیہ السلام) کے مصر سے مدین جانے اور وہاں سے واپس مصر آنے سے متعلق ہے۔ جس طرح موسیٰ (علیہ السلام) فرعون کے خوف سے مدین کو ہجرت کر گئے لیکن ہم انہیں واپس مصر لائے اسی طرح آپ کو بھی اعزاز واکرم کے ساتھ مکہ واپس لاؤں گا۔ ابن عباس فرماتے ہیں مراد فتح مکہ ہے۔ فرض، کے معنی انزل کے ہیں۔ قال مقاتل انزلہ علیک وکذا قال افراء و ابو عبدیۃ وقال ابن عباس ایضا و مجاھد المعاد مکۃ واراد ردہ الیہا یوم الفتح (بحر ج 7 ص 136) گویا یہحضور ﷺ کے لیے تسلی ہے کہ آپ مطمئن رہیں آخر آپ کے دشمن مغلوب ہوں گے اور آپ غالب ہوں گے۔ 81:۔ یہ امر سوم ہے جو وقال موسیٰ ربی اعلم بمن جاء بالہدی الخ پر متفرع ہے۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے معاندانہ کلام کا جو جواب دیا تھاحضور ﷺ کو بھی وہی جواب دینے کا حکم دیا گیا۔
Top